مغربی بنگال میں شورش پسندوں نے بی جے پی دفتر کو کیا نذرِ آتش، پنچایت انتخاب کو لے کر تشدد کا دور جاری

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ دفتر پوری طرح سے جل کر خاک ہو گیا، مقامی بی جے پی لیڈروں نے الزام لگایا کہ دفتر میں آگ یہ یقینی کرنے کے ارادے سے لگائی گئی تھی کہ علاقہ میں ایک بھی اپوزیشن دفتر موجود نہ ہو۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال میں ہونے والے پنچایت انتخاب کو لے کر تشدد لگاتار جاری ہے۔ تازہ تشدد میں جمعرات کی شب دارجیلنگ ضلع میں سلی گوڑی کے ڈابگرام علاقہ میں بی جے پی دفتر کو کچھ بدمعاشوں نے آگ کے حوالے کر دیا۔ اس حادچہ کے بعد مغربی بنگال میں ایک تازہ سیاسی گھمسان شروع ہو گیا ہے۔

بی جے پی قیادت نے الزام عائد کیا ہے کہ اس حادثہ کے پیچھے برسراقتدار ترنمول کانگریس کے غنڈے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ آگ کا اثر اتنا زبردست تھا کہ دفتر پوری طرح سے جل کر خاک ہو گیا۔ مقامی بی جے پی لیڈروں نے یہ بھی الزام لگایا کہ دفتر میں آگ یہ یقینی کرنے کے ارادے سے لگائی گئی تھی کہ علاقے میں ایک بھی اپوزیشن دفتر موجود نہ ہو۔


مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شبھیندو ادھیکاری نے اس حادثہ پر تلخ رد عمل ظاہر کیا ہے۔ افسر نے کہا کہ جب تک ریاست میں ترنمول کانگریس اقتدار میں ہے اور ممتا بنرجی وزیر اعلیٰ ہیں، تب تک تشدد جاری رہے گا۔ اس طرح کے خطرے کا واحد حل ’ممتا کو ووٹ نہیں‘ اور ’ترنمول کانگریس کو ووٹ نہیں‘ ہے۔

دوسری طرف ترنمول کانگریس کے دارجیلنگ ضلع صدر ببلو پال نے کہا کہ بے بنیاد الزامات عائد کرنا اور ہر بات پر سیاست کرنا بی جے پی کی عادت بن گئی ہے۔ ببلو پال نے کہا کہ میں خود موقع پر گیا تھا اور فائر بریگیڈ محکمہ کو آگ لگنے کی اطلاع دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔