میٹرو میں خواتین کے مُفت سفر کی ’میٹرو مین‘ نے کی مخالفت

ای شری دھرن نے کہا کہ دہلی حکومت اگر ایسا کرنا چاہتی ہے تو فائدہ حاصل کرنے والوں کو براہ راست ٹکٹ کی رقم دستیاب کرائی جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ’میٹرو مین‘ کے طور پر مشہور دہلی میٹرو کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر ای شری دھرن نے وزیر اعظم نریندر مودی سے میٹرو میں خواتین کو مفت سفر کی سہولت دینے کی دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی تجویز کو نامنظور کرنے کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ دہلی حکومت اگر ایسا کرنا چاہتی ہے تو فائدہ حاصل کرنے والوں کو براہ راست ٹکٹ کی رقم دستیاب کرائی جائے۔

شري دھرن نے مودی کو اس سلسلے میں خط لکھ کر کہا ہے کہ انہوں نے دہلی میٹرو کا منیجنگ ڈائریکٹر رہتے ہوئے شروع سے ہی میٹرو میں مفت سفر کی مخالفت کی تھی اور اسی کا نتیجہ ہے کہ میٹرو مسلسل فروغ پا رہی ہے۔ ان کی اس شرط کا اثر یہ ہوا کہ اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بهاري واجپئی جب کشمیری گیٹ سے شاہدرہ تک میٹرو کی پہلی لائن کا افتتاح کرنے گئے تھے تو انہوں نے کاؤنٹر پر خود جا کر ٹکٹ خریدا تھا۔


انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے خواتین کو مفت سفر کرنے کے بدلے ہر سال ایک ہزار کروڑ روپے دینے کی تجویز پیش کی ہے جو میٹرو کے بڑھتے نیٹ ورک کے لحاظ سے بہت کم ہے۔ دہلی میں آنے والی حکومتیں اس سبسڈی کا بوجھ برداشت نہیں کر پائیں گی اور میٹرو کو اقتصادی نقصان ہوگا جس کا اثر اس کے چلائے جانے پر پڑے گا۔

میٹرو مین نے کہا کہ انہوں نے میٹرو چھوڑتے وقت اس کے کام کاج میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن کیجریوال کے فیصلے سے انہیں اپنی شرط توڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو میٹرو میں اگر بلا معاوضہ سفر کی اجازت دی جاتی ہے تو پھر اسکولی بچے، معذور اور معاشرے کے دیگر طبقات بھی مطالبہ کرنے لگیں گے لہذا میٹرو کے مفاد میں اس تجویز کو منظور نہیں کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کیجریوال خواتین کو بلا معاوضہ سفر کرانا چاہتے ہیں تو دہلی حکومت کو اس کے لئے ٹکٹ کی رقم سفر کرنے والی خواتین کو دستیاب کرانی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Jun 2019, 10:10 PM