میگھالیہ: بی جے پی حکومت بنانے کے لئے ہر حد تک جانے کو تیار

مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سینئر رہنما کرن رجیجو کے علاوہ کے جے الفونس اور بی جے پی میگھالیہ کے تمام ارکان یو ڈی پی رہنماؤں سے ملاقات کے لئے دونکوپر کے گھر پہنچ گئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

میگھالیہ میں حکومت سازی کی جنگ اپن شباب پر پہنچ چکی ہے۔ دیر رات کانگریس پارٹی کے رہنما گورنر سے ملاقات کر کے حکموت سازی کا دعوی پیش کر چکے ہیں ۔ ادھر اب بی جے پی ذرائع کے مطابق ان کی پارٹی وہاں حکومت سازی کے تئیں پر اعتماد ہے۔بی جے پی نے اس سمت تیزی سے پیش رفت کرتے ہوئے ایک اتحاد بنا لیا ہے اور جلد ہی اتحاد کا باقائدہ اعلان کر دیا جائے گا۔ اعلان کے بعد بی جے پی اپنے اتحاد ک جانب سے گورنر کو حکومت سازی ا دعوی پیش کر دیں گے ۔ اس بیچ سب کی نگاہیں یونائیٹڈ ڈیموکریٹک پارٹی (یو ڈی پی ) کے اجلاس پر مرکوز ہیں۔ بی جے پی کسی بھی حالت میں حکومت بنانے کے لئے کوشاں اور ا کے لئے وہ کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق میگھالیہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور یو ڈی پی کے رہنما دونکوپر رائے نے بی جے پی کو حمایت دینے کا اشارہ دیا ہے۔ حالانکہ حتمی فیصلہ لینے کے لئے دونکوپر اپنے ارکان اسمبلی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

یو ڈی پی اگر بی جے پی کو حمایت دیتی ہے تو بی جے پی 4 جماعتوں اور ایک آزاد امیدوار کے ساتھ اتحاد کر کے حکومت سازی کر لیگی۔ اتحاد کے بعد ان کے پاس اکثریت سے زیادہ 34 سیٹیں ہو جائیں گی۔ بی جے پی کے ساتھ اس اتحاد کی حکومت میں یو ڈی پی کے 6 ارکان اسمبلی کے علاوہ این پی پی کے 19 ، پی ڈی ایف کے 4 ، ایچ ایس پی ڈی پی کے 2 اور ایک آزاد امیدوار شامل ہوں گے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق بی جے پی کے سینئر رہنما کرن رجیجو، کے جے الفونس اور بی جے پی میگھالیہ کے تمام ارکان یو ڈی پی رہنماؤں سے ملاقات کے لئے دونکوپر کے گھر پہنچ گئے ہیں۔

کرن رجیجونے کہا کہ میگھالیہ میں بی جے پی غیر کانگریس اتحاد کی حکومت کواپنی حمایت دیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یو ڈی پی سے بات کی ہے ، لوگوں نے کانگریس کے خلاف ووٹنگ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں بی جے پی کے پاس مکمل اکثریت نہیں ہے ایسے میں وی کانگریس کے خلاف تیار ہو رہے اتحاد کو حمایت کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔