ملک گیر سطح پر ’ایس آئی آر‘ کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کے اعلیٰ افسران نے کی میٹنگ، جانیں کن ریاستوں سے ہوگی شروعات
الیکشن کمیشن کا منصوبہ ہے کہ ایس آئی آر کی شروعات ان ریاستوں سے کی جائے جہاں 2026 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ ان ریاستوں میں آسام، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور مغربی بنگال شامل ہیں۔
ملک گیر سطح پر ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کو لے کر الیکشن کمیشن کے اعلیٰ افسران نے ریاستوں کے چیف الیکٹورل آفیسر سے ملاقات کی ہے۔ اس میٹنگ میں آئندہ انتخابات سے پہلے ووٹر لسٹ کو درست کرنے اور ملک گیر ایس آئی آر پر منصوبہ بندی کو حتمی شکل دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایس آئی آر کا بنیادی مقصد پرانے اور غلط ریکارڈ کو ہٹا کر ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کرنا ہے۔ اس میں خاص طور سے غیر قانونی غیر ملکی تارکین وطن کے ناموں کی نشاندہی اور انہیں فہرست سے ہٹانے پر زور دینا ہے۔ کمیشن اس بار یہ مہم مرحلہ وار طریقہ سے شروع کرنے پر غور و خوض کر رہا ہے۔
الیکشن کمیشن کا منصوبہ ہے کہ ایس آئی آر کی شروعات ان ریاستوں سے کی جائے جہاں 2026 میں اسمبلی انتخاب ہونے ہیں۔ ان ریاستوں میں آسام، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور مغربی بنگال شامل ہیں۔ ان کے علاوہ کچھ اور ریاستوں کو بھی ایس آئی آر کے پہلے مرحلہ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ ان ریاستوں میں جہاں فی الحال بلدیاتی انتخاب جاری ہیں یا ہونے والے ہیں، وہاں ایس آئی آر عمل بعد میں شروع ہوگا تاکہ مقامی انتخابی مشینری پر اضافی دباؤ نہ پڑے۔
ریاستوں میں ایس آئی آر عمل کے دوران گزشتہ ریکارڈ کو بھی بنیاد بنایا جائے گا۔ جیسے بہار میں آخری بار ایس آئی آر 2003 میں ہوا تھا اور حال ہی میں وہاں 7.42 کروڑ ووٹرس کی حتمی لسٹ 30 ستمبر کو شائع کی گئی۔ اسی طرح دہلی میں 2008 اور اتراکھنڈ میں 2006 میں آخری بار ایس آئی آر ہوا تھا۔ جبکہ زیادہ تر ریاستوں میں آخری بار 2002 سے 2004 کے درمیان ایس آئی آر ہوا تھا۔ اب ریاستوں نے موجودہ ووٹر لسٹ کو پرانے لسٹ سے ملانے کا کام تقریباً مکمل کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ پورے ملک میں ایس آئی آر عمل شروع کرنے کی تیاری چل رہی ہے۔ کمیشن کے تینوں کمشنر جلد ہی ریاستوں کے لیے مہم کی تاریخیں طے کریں گے۔ الیکش کمیشن نے ستمبر میں ہی ریاستوں سے ایس آئی آر کے لیے تیار رہنے کو کہا تھا۔ اب صاف ستھری ووٹر لسٹ تیار کرنے کی آخری تاریخ طے کی جائے گی، تاکہ 2026 کے اسمبلی انتخاب سے قبل تمام ریاستوں کی ووٹر لسٹ اپڈیٹ ہو سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔