لاک ڈاون میں جشن عید میلادالنبی ؐکیسے منایا جائےگا ؟

کورونا کی گائیڈ لائنس پر سختی سے عمل درآمد کرنے کے ساتھ شوشل ڈسٹینسنگ کے تقاضہ پورے کرتے ہوئےخلافت ہاوس بائیکلہ میں جلوس کے افتتاحی جلسہ کا اہتمام کرنے کی اجازت ہو ۔

فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ یو ٹیوب
فائل تصویر سوشل میڈیا بشکریہ یو ٹیوب
user

یو این آئی

لاک ڈاون میں جشن عید میلادالنبی ؐ کس طرح منایا جائے اور جلوس میلادالنبی ؐکی کیا شکل ہونی چاہئے اس بارے میں آل انڈیا خلافت کمیٹی کے کارگزار چیئرمین سرفراز آرزو کی قیادت میں ایک مشاورتی میٹنگ خلافت ہاوس بائیکلہ میں منعقد ہوئی جس میں موجودہ حالات کا جائزہ لیا گیا اور حکومت مہاراشٹر سے اس بارے میں گائیڈ لائنس جاری کرنے کے لئے کہا گیا ۔

شرکائے میٹنگ میں موجودہ حالات کے پس منظر میں جلوس عید میلادالنبی ؐکو محدود پیمانے پر نکالنے کا مشورہ دیا اور ایسے مطالبات مرتب کئے جن کو مہاراشٹر سرکار اپنی گائیڈ لائنس کا حصہ بنا سکے ۔یہ طئے پایا کہ جہاں ہر سال سیکڑوں کی تعداد میں ٹرک اس جلوس میں شرکت کرتے ہیں وہیں اس سال ان کی تعداد کو 500؍تک محدود کر دیا جائے اور ہر ٹرک میں 10؍سے زیادہ لوگوں کو سوار نہ کیا جائے ۔ ٹیمپو میں 5؍لوگوں کو سفر کی اجازت ہو ۔ موٹر کاروں میں ڈرائیور کے علاوہ 3؍لوگوں کوشرکت کی اجازت ہو اور ٹو وہیلر اور دو پہیہ گاڑیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی اجازت دی جائے ۔


جلوس میں شریک گاڑیوں پر جھنڈے لگائے جائیں تا کہ ان کی الگ پہچان بن سکے ۔اس کے علاوہ جو استقبالی اسٹیج جلوس کے راستے میں لگائے جاتے ہیں انہیں حسب سابق اجازت دی جائے لیکن ان پر بھیڑ بھاڑ نہ کی جائے۔جلوس کے شرکا ٔ ماسک پہن کر آئیں اور کورونا کی گائیڈ لائنس پر سختی سے عمل درآمد کریں ۔اس کے بعد شوشل ڈسٹینسنگ کے تقاضہ پورے کرتے ہوئےخلافت ہاوس بائیکلہ میں جلوس کے افتتاحی جلسہ کا اہتمام کرنے کی بھی اجازت ہو ۔ ان مطالبات کو لیکر ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے ایک نمائندہ وفد وزارت کے سکریٹری اور افسران کی موجودگی میں ملاقات کرے گا تا کہ گائیڈ لائنس کے اجرا ٔ پر تبادلہ خیال کے بعد مناسب احکامات مرتب کیئے جائیں ۔

میٹنگ کے شرکا ٔ کا خیال تھا کہ ان کے جلوس کیلئے حکومت محدود پیمانے پر ہی سہی اجازت ضرور دے ورنہ عوام اپنے طور پر اگر جلوس نکالیں گے تو اس سے بدنظمی کا خدشہ رہے گا ۔اس میٹنگ میں مسلم کونسل کے صدر ابراہیم طائی ،عمر لکڑاوالا ، سہیل صبیدار ،ایوب میمن ،نبی اختر قریشی ، امین سلایا ، محمد علی رضوی ، شیر خان اور دیگر سماجی کارکنان نے شرکت کی ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔