احتجاجی کسانوں اور مرکز کی 22 فروری کو چنڈی گڑھ میں ’مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ‘ میں ملاقات
کسانوں اور حکومت کے درمیان 22 فروری کو چنڈی گڑھ کے ایم جی ایس آئی پی اے میں میٹنگ ہوگی۔ کسان ایم ایس پی کی قانونی ضمانت سمیت دیگر مطالبات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ کئی دور کی بات چیت بے نتیجہ رہی

نئی دہلی: کسانوں اور مرکز کے درمیان 22 فروری کو ہونے والی میٹنگ کا مقام طے کر لیا گیا ہے۔ یہ میٹنگ چنڈی گڑھ کے سیکٹر-26 میں واقع مہاتما گاندھی اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن پنجاب (ایم جی ایس آئی پی اے) میں شام 6 بجے ہوگی، جس میں مرکزی وزیر زراعت شیو راج سنگھ چوہان بھی شرکت کریں گے۔
وزارت زراعت و کسان بہبود میں جوائنٹ سکریٹری پورن چندر کشور کی جانب سے کسان تنظیموں کو دعوت نامہ جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ ایس کے ایم (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم) کے رہنماؤں کے ساتھ گزشتہ ملاقات کے تسلسل میں منعقد کی جا رہی ہے، جو 14 فروری کو چنڈی گڑھ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے کسان تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ میٹنگ میں شرکت کریں اور مقررہ وقت پر پہنچیں۔
واضح رہے کہ کسانوں کی جانب سے میٹنگ دہلی میں منعقد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن حکومت نے اسے چنڈی گڑھ میں ہی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔
احتجاجی کسان اپنی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر قانونی ضمانت سمیت دیگر مطالبات کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ایس کے ایم (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے کسان 13 فروری 2024 سے شنبھو اور کھنوری بارڈر پر دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے انہیں دہلی تک مارچ کرنے سے روک دیا تھا، جس کے بعد کسانوں نے اپنے احتجاج کو جاری رکھا۔
گزشتہ سال 8، 12، 15 اور 18 فروری کو مرکزی وزرا اور کسان رہنماؤں کے درمیان چار دور کی میٹنگز ہوئیں، لیکن کوئی حتمی نتیجہ برآمد نہ ہو سکا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔