میرٹھ: لِساڑی گیٹ میں پانچ افراد کے قتل کا سنسنی خیز انکشاف، مفرور ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک

میرٹھ کے لِساڑی گیٹ میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کے قتل کے معاملے میں اہم انکشاف ہوا ہے۔ کلیدی ملزم نعیم پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا، جبکہ دوسرا ملزم سلمان زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

میرٹھ کے لساڑی گیٹ علاقے میں 9 جنوری کو ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ خوفناک واردات شہر کی ’سہیل گارڈن کالونی‘ میں پیش آئی، جہاں مقتولین میں معین، اس کی بیوی آسمہ اور ان کی تین کمسن بیٹیاں شامل تھیں، جن کی عمر 9 سال، 4 سال اور ایکس سال تھی۔ تینوں بچیوں کی لاشیں بیڈ کے باکس میں چھپائی گئی تھیں۔ قتل کی واردات مالی تنازعے اور جائیداد کے جھگڑے کا نتیجہ ثابت ہوئی۔

پولیس کے مطابق اس قتل میں مرکزی کردار نعیم نامی شخص نے ادا کیا، جس نے اپنے سوتیلے بھائی معین کے پورے خاندان کو قتل کر کے اس کی جائیداد ہڑپنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ نعیم نے معین کو پانچ سے چھ لاکھ روپے قرض دیے تھے لیکن پیسے واپس نہ ملنے پر وہ ناراض تھا۔ معین کی جانب سے مکان بنانے اور پلاٹ خریدنے کی خبر نے نعیم کو مزید مشتعل کر دیا۔


قتل کی واردات سے ایک روز قبل 8 جنوری کی رات نعیم اور اس کے گود لیے گئے بیٹے سلمان نے معین کے گھر کھانا کھایا اور وہیں رک گئے۔ رات کے وقت نعیم نے لوہے کی راڈ سے معین اور اس کی بیوی پر حملہ کیا، جبکہ سلمان نے بھی اس جرم میں معاونت کی۔ بچوں کو بھی بے رحمی سے قتل کیا گیا۔ ان میں سے ایک بچی کو گلا دبا کر مارا گیا۔ قتل کے بعد لاشوں کو چھپا دیا گیا اور دونوں ملزمان صبح فرار ہو گئے۔

پولیس نے تحقیقات میں ملزمان کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد لی، جس میں نعیم اور سلمان کی موجودگی ثابت ہوئی۔ فرار ہونے کے بعد دونوں ملزمان نے مختلف شہروں میں پناہ لی اور اپنی شناخت چھپانے کے لیے حلیے بدل لیے۔

کلیدی ملزم نعیم پر پولیس نے 50 ہزار روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ روز پولیس کو مخبری کے ذریعے نعیم کی موجودگی کی اطلاع ملی۔ پولیس کے محاصرہ کے دوران نعیم نے فائرنگ کی، جس کے جواب میں وہ زخمی ہوا اور بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گیا۔ سلمان کو بھی زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا، جبکہ نعیم کے بھائی کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔


نعیم کے بارے میں معلوم ہوا کہ وہ متعدد شہروں میں قتل کی وارداتوں میں ملوث رہا اور اپنی شناخت چھپانے کے لیے حلیہ اور نام بدل لیتا تھا۔ اس کے خلاف مختلف کیسز درج ہیں اور اس نے کئی خواتین سے شادیاں بھی کی تھیں۔

پولیس کے مطابق یہ قتل ایک گہری سازش کا نتیجہ تھا، جسے جائیداد اور قرض کی رقم کی عدم واپسی کے تنازعے کی وجہ سے انجام دیا گیا۔ پولیس مزید تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ دیگر پہلوؤں کو بھی سامنے لایا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔