میرٹھ: ہندو لڑکی پر تھانہ میں بنایا گیا مسلم لڑکے پر ریپ کا مقدمہ کرنے کا دباؤ

ہندو لڑکی نے کہا کہ ’’ہم ساتھ بیٹھ کر پڑھائی کر رہے تھے، تبھی ہندووادی وہاں آ گئے اور بدسلوکی کرنے لگے۔ لڑکا مسلم ہے یہ جان کر وہ لوگ آگ بگولہ ہو گئے اور مار پیٹ کرنے لگے۔‘‘

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے میرٹھ میں مبینہ لو جہاد کے معاملہ میں کٹر ہندووادیوں اور پولس کی فرقہ پرست ذہنیت پوری طرح اجاگر ہو گئی ہے۔ پولس کے ذریعہ مار پیٹ کی شکار ہوئی لڑکی نے میڈیا سے بات چیت میں سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔

متاثرہ لڑکی نے میڈیا سے کہا، ’’ہم بیٹھ کر پڑھائی کر رہے تھے، تبھی بجرنگ دل کے کارکنان وہاں آ گئے۔ انہوں نے مجھے ایک کمرے میں بند کر دیا اور میرے ہم جماعت کی پٹائی کرنے لگے۔ انہوں نے ہم سے آئی کارڈ دکھانے کو کہا اور بولے تم اس سے شادی کیسے کروگی یہ تو ایک مسلمان ہے۔ ہم نے کہا ایسا کچھ نہیں ہے جیسا آپ سوچ رہے ہو۔‘‘

متاثرہ نے مزید کہا، ’’بجرنگ دل کے کارکان نے میرے ساتھ بدسلوکی کی کچھ دیر بعد پولس موقع پر پہنچ گئی اور ہمیں ایک دوسری گاڑی میں بیٹھا دیا گیا۔ گاڑی میں خاتون پولس اہلکاروں نے مجھے گالیاں دیں اور میرے ساتھ مار پیٹ کی۔ پولس نے تھانہ میں مجھ سے میرے ہم جماعت کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرانے کو کہا گیا اور اس کے لئے دباؤ بنایا گیا لیکن میں نے اور میرے خاندان نے ایسا کرنے سے منع کر دیا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: میرٹھ لو جہاد: ہندو لڑکی نے مسلم لڑکے سے کی محبت تو پولس نے کر دی پٹائی

مبینہ لو جہاد، پولس اور ہندووادیوں کی غنڈہ گردی کا معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب 25 ستمبر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا۔ ویڈیو میں میرٹھ پولس کے جوان ایک ہندو لڑکی سے نہ صرف مار پیٹ کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں بلکہ وہ اس کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور غیر اخلاقی زبان کا استعمال بھی کر رہے ہیں۔

پولس اہلکار ویڈیو میں کہہ رہے ہیں، ’’تجھے ملّا (مسلمان) زیادہ پسند آ رہا ہے۔ ہندوؤں کے ہوتے ہوئے تو یہ سب ملّا کے ساتھ کر رہی ہے، تجھے شرم نہیں آ رہی۔‘‘ اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد واقعہ میں شامل ایک خاتون پولس اہلکار سمیت 4 پولس والوں کو معطل کر دیا گیا تھا۔

متاثرہ کے سنسنی خیز الزامات کے بعد میرٹھ کے ایس پی نے میڈیا کو بیان دیتے ہوئے کہا، ’’اس معاملہ میں محکمہ جاتی جانچ چل رہی ہے۔ ملزم پولس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس ویڈیو کی بھی جانچ کی جارہی ہے جس میں لڑکی کے ساتھ مار پیٹ کی جا رہی ہے۔

اتر پردیش کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے کہا، ’’میرٹھ کا واقعہ کچھ گمراہ پولس والوں کی غلط حرکت ہے۔ غیر ذمہ دار اور بے حس رویہ والے ان پولس اہلکاروں کو بخشا نہیں جائے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Sep 2018, 11:00 AM