بی جے پی حکومت کے نشانے پر میڈیا! کرناٹک اسمبلی میں کوریج پر لگی پابندی

ایسا پہلی بار نہیں ہے جب کرناٹک اسمبلی میں صحافیوں پر پابندی لگائی گئی ہو۔ اس سے پہلے 18 فروری کو کرناٹک اسمبلی کے اسپیکر وشویشور ہیگڑے کاگیری نے اسمبلی میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی لگائی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی حکومت میں میڈیا پر پابندی کا دور جاری ہے۔ حال ہی میں ملیالم کے دو نیوز چینلوں پر پابندی لگانے اور زبردست تنقید کے بعد فیصلہ واپس لینے کے بعد اب کرناٹک میں بی جے پی حکومت نے تازہ فرمان جاری کیا ہے۔ میڈیا میں خبروں کے مطابق کرناٹک میں بی جے پی حکومت نے اسمبلی کی کارروائی کے دوران میڈیا کوریج پر پابندی لگا دی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ پہلے اسمبلی کی کارروائی کے دوران میڈیا کیمروں پر روک لگی تھی اور بعد میں اسمبلی ہاؤس، اور پھر آخر میں اسمبلی لاؤنج میں میڈیا کی انٹری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ میڈیا کو صرف پریس روم میں آنے کی اجازت ہے۔

واضح رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے جب کرناٹک اسمبلی میں صحافیوں پر پابندی عائد کی گئی ہو۔ اس سے پہلے 18 فروری کو کرناٹک اسمبلی کے اسپیکر وشویشور ہیگڑے کاگیری نے اسمبلی میں صحافیوں کے داخلے پر پابندی لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ اسپیکر کے دفتر کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن کے مطابق الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کسی بھی وقت اسمبلی میں داخل نہیں ہو سکتے۔


نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ اراکین اسمبلی اجلاس کے دوران اپنے انتخابی حلقہ سے ایوان میں آتے ہیں۔ یہ ان کا نجی وقت ہوتا ہے جب وہ وہاں رہتے ہیں۔ جب صحافی ان سے ملنے کے لیے اسمبلی ہاؤس میں آتے ہیں تو یہ ان کی پرائیویسی پر حملہ ہے۔

اس سے قبل 2019 میں اسمبلی اسپیکر نے نجی چینلوں پر ایوان کی کارروائی کے براہ راست نشریہ پر روک لگانے کا حکم دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔