بنگلہ دیش میں اقلیتی نوجوانوں کے قتل پر ہندوستان محمد یونس حکومت سے سخت برہم

طارق رحمنٰ کی واپسی اور بنگلہ دیش میں آئندہ انتخابات پر وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہندوستان بنگلہ دیش کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی حکومت نے بنگلہ دیش میں جاری سیاسی بحران اور اقلیتی افراد کے خلاف مظالم کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعہ یعنی 26 دسمبر کو کہا کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف تشدد تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم دیپو داس کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔" وزارت خارجہ نے کہاکہ بنگلہ دیش میں موجودہ عبوری حکومت کے دور میں قتل، آتش زنی اور زمینوں پر قبضے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

بنگلہ دیش میں فروری 2026  میں عام انتخابات ہونے والے ہیں۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) اس سلسلے میں سرگرم ہو گئی ہے اور اس کی سرگرمی سے ہلچل مچا رہی ہے۔ اسی سلسلے میں بی این پی کی ایگزیکٹو چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمنٰ ڈھاکہ پہنچے۔ طارق  رحمنٰ بنگلہ دیش کے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے ایک سرکردہ دعویدار ہیں۔


طارق رحمنٰ کی واپسی اور بنگلہ دیش میں آئندہ انتخابات کے بارے میں، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا، "ہندوستان بنگلہ دیش میں آزادانہ، منصفانہ اور جامع انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ہندوستان بنگلہ دیش کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہمیں وہاں امن اور استحکام کی امید ہے۔ زندگی کے تمام شعبوں کے لوگوں کو شرکت کرنی چاہیے، اور لوگوں کی آواز کو بلند کیا جانا چاہیے۔"

بنگلہ دیش میں عثمان ہادی کے قتل کے بعد انتہا پسندوں نے اقلیتی افراد پر ظلم ڈھانا شروع کر دیا۔ ہجوم نے ایک نوجوان دیپو داس کو قتل کیا ۔ ان  کے بعد راج باڑی میں ہجوم نے ایک نوجوان امرت منڈل عرف سمراٹ کو بھی پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ جس کی وجہ سے ہندوستان کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک میں بھی یونس حکومت کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔