’ اپنے گریباں میں جھانکنے کا مشورہ ‘، وزارت خارجہ نے پاکستان کی سرزنش کی
ہندوستان نے ایک بار پھر اقلیتوں کے حوالے سے پاکستان کے جھوٹ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں مختلف مذاہب کی اقلیتوں پر ہولناک ظلم و ستم ایک حقیقت ہے۔

کل یعنی 29 دسمبر کو ہندوستان نے پاکستان کی وزارت خارجہ کی طرف سے ہندوستان میں اقلیتوں پر مبینہ حملوں کے حوالے سے دیے گئے بیانات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے پاکستان میں اقلیتوں کے خلاف مظالم کے پاکستان کے اپنے ریکارڈ کی نشاندہی کرائی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پاکستان کو اپنے گریباں میں جھانکنے کا مشورہ دیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ نئی دہلی نے پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی کے بیانات کا نوٹس لیا ہے اور انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔ جیسوال نے کہا، "ہم ایسے ملک کے ان تبصروں کو مسترد کرتے ہیں جس کا اس معاملے میں غیر معمولی ریکارڈ خود بولتا ہے۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک سب کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہا، "پاکستان میں مختلف مذاہب کی اقلیتوں کو ہولناک اور منظم طریقے سے ہراساں کیا جانا ایک معلوم حقیقت ہے۔‘‘
پاکستان کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کرسمس سے قبل ہندوستان میں توڑ پھوڑ اور تشدد کے واقعات مذہبی اقلیتوں میں خوف اور عدم تحفظ کو بڑھا رہے ہیں۔ پاکستان نے الزام لگایا کہ "ہندوستان میں اقلیتوں پر ظلم و ستم گہری تشویش کا باعث ہے۔‘‘
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ وہ پاکستان ہے جہاں اقلیتوں کو خود کوئی حقوق حاصل نہیں۔ بلوچستان کے نوجوانوں اور خواتین کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کی بازگشت عالمی سطح پر واضح طور پر سنی جا سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 1000 ہندو اور عیسائی لڑکیوں کو اغوا کر کے زبردستی اسلام قبول کر کے ان کی شادیاں کر دی جاتی ہیں۔