آگ سے نہ کھیلے بی جے پی، ورنہ انجام برا ہوگا: مایاوتی

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے بی جے پی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آگ سے نہ کھیلے ورنہ انجام بہت برا ہوگا۔ انہوں نے بی جے پی کے دلت ارکان پارلیمنٹ کے بیانوں کو بھی ڈرامہ قرار دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دلتوں کے خلاف مسلسل کئے جا رہے حملوں، بھارت بند کے دوران دلت نوجوانوں کے قتل اور ان کے خلاف مقدمات درج کرنے سے مایاوتی سخت برہم ہیں اور انہوں نے بی جے پی پر سخت حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2 اپریل کو بھارت بند کے دوران ہوئے تشدد کے لئے مودی حکومت اور بی جے پی ذمہ دار ہیں۔

مایاوتی نے کہا، ’’بی جے پی آگ سے کھیلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اگر وہ نہیں سدھری تو 1977 میں ایمرجنسی کے بعد جو حال کانگریس کا ہوا تھا بی جے پی کی حالات اس سے بھی بدتر ہوگی۔‘‘

مایاوتی اتوار کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ دلت استحصال کے خلاف بلائے گئے بھارت بند کی کامیابی سے مودی حکومت خوفزدہ ہے اور اسی خوف اور گھبراہٹ کے سبب وہ دلتوں پر مظالم کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک کے حالات بدتر ہیں۔ بی جے پی آگ سے کھیلنے کا کام کر رہی ہے اور اگر بی ایس پی کی حکومت آئے گی تو دلتوں پر چل رہے مقدمات واپس لئے جائیں گے۔

مایاوتی نے نہ صرف مودی حکومت کو بلکہ بی جے پی کے دلت ارکان پارلیمنٹ پر بھی حملہ بولا۔ در اصل بھارت بند میں ہوئے تشدد کے بعد سے بی جے پی کے اپنے ارکان پارلیمنٹ نے بی جے پی کے خلاف محاذ کھولا ہوا ہے اور اب تک بی جے پی کے 5 دلت ارکان پارلیمنٹ اپنی پارٹی پر دلت مدوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کر چکے ہیں۔ اسی پر بات کرتے ہوئے مایا وتی نے کہا ’’مجھے پورا یقین ہے کہ ملک کے اعتماد سے لبریز دلت طبقہ سے وابستہ افراد خود غرض اور بکاؤ ذہنیت کے ارکان پارلیمنٹ کو معاف نہیں کریں گے۔

مایاوتی اب سے پہلے بھی بی جے پی حکومت پر الزام عائد کر چکی ہیں کہ دلت طبقہ کے جرأت مند نوجوانوں کو نشانہ بنا کر انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے اور ان کے قتل کی سازش رچی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ ایس ایس-ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مختلف دلت تنظیموں نے 2 اپریل کو بھارت بند کا اہتمام کیا تھا۔ اس بند کے دوران ملک بھر میں پر تشدد مظاہرے ہوئے تھے اور تقریباً 12 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔