مایاوتی نے اعظم خان کے حق میں اٹھائی آواز ’مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی بی جے پی حکومت‘

مایاوتی نے کہا کہ سینئر ایم ایل اے محمد اعظم خان کو تقریباً ڈھائی سال سے جیل میں رکھنے کا معاملہ خبروں میں ہے، جو لوگوں کی نظروں میں انصاف کا گلا گھونٹنے کے مترادف نہیں تو اور کیا ہے؟

مایاوتی، اعظم خان
مایاوتی، اعظم خان
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اکھلیش یادو سے ناراضگی کی خبروں کے درمیان بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایس پی لیڈر اعظم خان کی حمایت کرتے ہوئے بی جے پی حکومت پر سخت نشانہ لگایا ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ یوپی اور دیگر بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں کانگریس کی طرح غریبوں، دلتوں، قبائلیوں اور مسلمانوں کو مظالم، زیادتیوں اور خوف کا نشانہ بنا کر انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔

مایاوتی نے رام پور کے ایم ایل اے اور ایس پی کا مضبوط مسلم چہرہ مانے جانے والے اعظم خان کی حمایت میں ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے لکھا یوپی اور دیگر بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں بھی کانگریس کی طرح غریبوں، دلتوں، آدیواسیوں اور مسلمانوں کو مظالم وغیرہ کا شکار بنا کر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ یہ بہت افسوسناک ہے، جبکہ دوسروں کے معاملات میں اس کی مہربانیاں جاری رہتی ہیں۔


مایاوتی نے کہا کہ یوپی حکومت اپنے مخالفین کے خلاف نفرت انگیز اور دہشت زدہ کرنے کی کارروائیاں کر رہی ہے۔ سینئر ایم ایل اے محمد اعظم خان کو تقریباً ڈھائی سال سے جیل میں رکھنے کا معاملہ خبروں میں ہے، جو لوگوں کی نظروں میں انصاف کا گلا گھونٹنے کے مترادف نہیں تو اور کیا ہے؟

بی ایس پی سپریمو نے مزید لکھا، جس طرح مہاجرین، سماج کے محنت کش لوگوں کو تجاوزات کے نام پر خوف و دہشت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ملک کی کئی ریاستوں میں جس طرح سے بدنیتی پر مبنی رویہ اپنا کر ان کی روزی روٹی چھینی جا رہی ہے اور بہت سے لوگوں کو پریشان کیا جا رہا ہے، یہ کئی طرح کے سوال کھڑے کرتا ہے جو انتہائی فکر انگیز بھی ہے۔


خبروں کے مطابق جیل میں قید اعظم خان اور ان کا خاندان اس وقت سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو سے ناراض ہیں۔ محمد اعظم خان گزشتہ دو سال سے قید میں ہیں اور ان کے خلاف 80 کے قریب مقدمات چل رہے ہیں۔ ان دو سالوں میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو اعظم خان سے ملنے کے لیے صرف ایک بار جیل گئے ہیں لیکن ان کی رہائی کے لیے کوئی بڑی تحریک نہیں چلا سکے۔ اعظم خان کی ضمانت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں بھی سماعت جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔