گیسٹ ہاوس واقعہ بھول کر ملائم کے ساتھ سالوں بعد اسٹیج شیئر کریں گی مایاوتی

مایاوتی نے ایس پی سے اتحاد کا اعلان کرتے وقت ہی کہہ دیا تھا کہ وہ گیسٹ ہاوس واقعہ بھول کر مفاد عامہ میں یہ اتحاد کر رہی ہیں۔ اس کے بعد لوگوں کو امید تھی کہ مایا-ملائم جلد ہی ایک اسٹیج پر نظر آئیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی آج ملائم سنگھ کے ساتھ مین پوری میں انتخابی تشہیر کرنے والی ہیں اور یہ ایک تاریخی موقع سے کم نہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ 'گیسٹ ہاوس واقعہ' کے بعد دونوں ایک ہی اسٹیج پر کبھی نظر نہیں آئے۔ دراصل اس مرتبہ بی ایس پی-ایس پی نے متحد ہو کر الیکشن لڑا ہے اور مین پوری سیٹ سے ملائم سنگھ اس اتحاد کے امیدوار ہیں۔ ایس پی-بی ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد کی مشترکہ ریلیوں کی سیریز میں مین پوری کے کرشچین کالج میدان میں یہ چوتھی ریلی ہوگی۔ اس ریلی پر سبھی کی نگاہیں مرکوز ہیں۔ چونکہ مایاوتی نے ایس پی سے اتحاد کرنے کا اعلان کرتے وقت ہی کہہ دیا تھا کہ وہ 'گیسٹ ہاوس واقعہ' کو بھول کر مفاد عامہ میں یہ اتحاد کر رہی ہیں، اس لیے لوگوں کو پہلے سے ہی امید تھی کہ مایا-ملائم جلد ہی ایک اسٹیج پر نظر آئیں گے۔

قابل غور ہے کہ 2 جون 1995 کو مایاوتی اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ لکھنو کے میرا بائی گیسٹ ہاوس کے کمرہ نمبر 1 میں تھیں۔ اچانک سماجوادی پارٹی کے حامی گیسٹ ہاوس میں گھس گئے۔ انھوں نے مایاوتی کے ساتھ بدتمیزی کی، اور نازیبا الفاظ کہے۔ خود کو بچانے کے لیے مایاوتی ایک کمرے میں بند ہو گئیں۔ مایاوتی اور ایس پی حامیوں کے درمیان ہوئی اس نوک جھونک کی ایک اہم وجہ بھی تھی۔ دراصل بابری مسجد انہدام کے بعد 1993 میں یو پی میں اتحاد کی سیاست شروع ہوئی۔ ملائم سنگھ یادو اور بی ایس پی صدر کانشی رام نے بی جے پی کو روکنے کے لیے اتحاد کیا اور عوام نے اکثریت عطا کر دی۔ ملائم سنگھ کی قیادت میں اتحاد کی حکومت بنی۔ لیکن اس کے بعد 2 جون 1995 کو ایک ریلی میں مایاوتی نے سماجوادی پارٹی سے اتحاد واپسی کا اعلان کر دیا۔ اچانک حمایت واپسی کے اعلان سے ملائم سنگھ کی حکومت اقلیت میں آ گئی۔ انہی سب باتوں سے ناراض ہو کر ریاستی حکومت کے گیسٹ ہاوس میں سماجوادی پارٹی کارکنان کی مشتعل بھیڑ نے مایاوتی کے ساتھ غلط سلوک کیا۔ اس وقت مایاوتی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ کسی بدنما داغ سے کم نہیں تھا۔ مایاوتی کی زندگی پر مبنی کتاب 'بہن جی' کے مطابق بھیڑ ایک دلت خاتون لیڈر پر نازیبا تبصرے کر رہی تھی، بھیڑ ان کے ساتھ مار پیٹ کرنے والی تھی۔ لیکن انھوں نے خود کو ایک کمرے میں بند کر لیا۔ بعد میں سیکورٹی اہلکاروں نے ان کی جان بچائی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔