سلمان ندوی مسلم پرسنل لاء بورڈ سے باہر

تفہیم شریعت کے کاموں کی ملک بھر میں توسیع کی جائے گی، مسلم پرسنل لاء بورڈ کے آخری دن بابری مسجد مقدمہ کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لئے صلح کا فارمولہ تجویز کرنے والے مولانا سید سلمان ندوی کوآل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ مولانا ندوی نے کچھ دن پہلے ہندوؤں کے روحانی گرو شری شری روی شنکر کے ساتھ بنگلورو میں میٹنگ کے بعد ایودھیا تنازعہ کو حل کرنے کے لئے ایک فارمولہ پیش کیا تھا۔ ان کے فارمولہ سےآل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان ناراض تھے۔ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کے لئے ایک 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے جمعہ کو ہی حیدرآباد میں بورڈ میٹنگ کے دوران سلمان ندوی کے فارمولہ کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن قاسم رسول الیاس نے مولانا سلمان ندوی کو نکالے جانے کے حوالے سے اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ’’ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اپنے سابقہ رخ پر قائم رہے گا کہ مسجد کو نہ تو گفٹ (تحفہ) میں دیا جا سکتا ہے، نہی فروخت کیا جا سکتا ہے اور نہ شفٹ (منتقل) کیا جا سکتا ہے۔ چونکہ سلمان ندوی اس اجتماعی موقف کے خلاف گئے اس لئے انہیں بورڈ سے نکالا جاتا ہے۔‘‘

کارروائی سے قبل مولانا ندوی نے میڈیا سے کہا کہ ’’میں ایودھیا تنازعہ کو حل کرنے کی کوششوں میں لگا رہوں گا۔‘‘ واضح رہے کہ مولانا ندوی نے متنازعہ مقام پر مندر تعمیر کرنے اور مسجد کو کسی دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

قبل ازیں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے حیدرآباد کے سہ روزہ اجلاس کے آخری دن مختلف امور پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آج کے اجلاس میں مولانا قاسم رسول الیاس رکن مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بابری مسجد مقدمہ کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے مقدمہ کی تفصیلات سے ارکان کو واقف کروایا۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سکریٹری مسلم پرسنل لاء بورڈ نے تفہیم شریعت کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ 21 او ر 22 کو امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ میں ورکشاپ ہوگا۔ جس میں پورے ملک میں تفہیم شریعت کو تیزی سے آگے بڑھانے کا عزم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء کےاجلاس کا حیدرآباد میں تجربہ بہتر رہا جس کے ذریعہ قانون شریعت کے کئی اہم گوشوں کو سمجھنے میں مدد ملی۔

تفہیم شریعت میں سوائے مشرقی ہندوستان کے ملک کے ہر گوشہ کا احاطہ کیا گیا۔ مختلف ورکشاپس میں ایک ہزار افراد نے شرکت کی۔ ان میں سے 50 افراد کا انتخاب کیا گیا جن کا تعلق ملک کے دیگر علاقوں سے ہے۔ تفہیم شریعت کے کاموں کی ملک بھر میں توسیع کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Feb 2018, 3:54 PM