مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو بند کرنے کا معاملہ، دہلی ہائی کورٹ کا مرکز سے جواب طلب

دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ وہ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو بند کرنے کے مرکزی وقف کونسل کی تجویز کو منظور کرنے کے اقلیتی امور کی وزارت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست پر 7 مارچ کو سماعت کرے گی

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز کہا کہ وہ مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن (ایم اے ای ایف) کو بند کرنے کے مرکزی وقف کونسل (سی ایف سی) کی تجویز کو منظور کرنے کے اقلیتی امور کی وزارت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست پر 7 مارچ کو سماعت کرے گا۔

قائم مقام چیف جسٹس منموہن سنگھ اور جسٹس من میت پریتم سنگھ اروڑہ کی ڈویژن بنچ نے بدھ کو اس عرضی پر مرکزی حکومت کو اس کا موقع پیش کرنے کی ہدایت دی۔ حکومتی مالی امداد سے چلنے والے ادارے ایم اے ای ایف کا مقصد مسلم کمیونٹی کے پسماندہ طبقات میں تعلیم کو فروغ دینا ہے۔


متعلقہ شہریوں کی طرف سے دائر درخواست میں ایم اے ای ایف کی بندش کے خلاف دلیل دی گئی ہے، جس میں مستحق اور ہونہار طلباء، خاص طور پر لڑکیوں پر اس کے منفی اثرات کا حوالہ دیا گیا ہے، جو اس کی اسکیموں سے مستفید ہوتے ہیں۔ پٹیشن میں بندش کے حکم کو دائرہ اختیار سے باہر، من مانی اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے مذمت کی گئی ہے۔

خاص طور پر تشویش کی بات یہ ہے کہ سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 کے تحت سوسائٹیز کی تحلیل اور جائیداد کی منتقلی سے متعلق قانونی طریقہ کار کی مبینہ خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ بندش کا حکم غیر قانونی طور پر ایم اے ای ایف کو تحلیل کرنے اور اس کے اثاثوں کی قبل از وقت منتقلی کی تجویز کرتا ہے، جو کہ قانونی دفعات کی خلاف ورزی ہے۔


فاؤنڈیشن نے خاص طور پر مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ جیسی اسکیموں کے ذریعے فنڈز کی تقسیم میں اہم کردار ادا کیا، ۔ تاہم، 2022 میں اس اسکیم کے بند ہونے کے بعد طلبہ کا احتجاج شروع ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔