مولانا عبد الخالق سنبھلی ایک با صلاحیت اور جید الاستعداد عالم دین تھے۔ مولانا عرفی قاسمی

خوف خدا اور عشق رسول ان کے اندر کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا اور وہ اپنے قول و عمل، نشست و برخاست اور طرز تکلم سے اکابر و اسلاف کی متحرک تصویر معلوم ہوتے تھے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ایشیا کی عظیم اسلامی درس گاہ دار العلوم دیوبند کے نائب مہتم اور استادفقہ و ادب مولانا عبد الخالق سنبھلی کے انتقال پر رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا تنظیم علماء حق کے قومی صدر مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی نے تنظیم کی طرف سے جاری تعزیتی بیان میں کہا کہ مرحوم جہاں ایک با صلاحیت اور جید الاستعداد عالم دین تھے، وہیں وہ ایک شریف النفس، خوش اخلاق، متواضع،حلیم و بردبار اور متقی و پرہیزگار شخص بھی تھے۔

انہوں نے جاری ایک تعزیتی بیان میں کہا کہ خوف خدا اور عشق رسول ان کے اندر کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔وہ اپنے قول و عمل، نشست و برخاست اور طرز تکلم سے اکابر و اسلاف کی متحرک تصویر معلوم ہوتے تھے۔انھوں نے تقریبا ۰۴ سال تک دار العلوم میں تدریسی خدمات انجام دیں اور متوسطات سے لے کر علیا درجات تک کی بیش ترکتابوں کا کامیاب درس دیا اور طالبان علوم دینیہ کو اپنے سادہ و سہل اور دل چسپ انداز تدریس سے گرویدہ بنالیا تھا،طلبہ ان کے درس سے کافی محظوظ اور مستفید ہوتے تھے، دوران درس وہ موقع و محل کی مناسبت سے جو اکابر و اسلاف کے علمی اور فقہی لطائف و ظرائف اور اردو فارسی کے عمدہ اشعار سناتے تھے، اس سے پوری درس گاہ قہقہہ زار بن جاتی تھی، وہ ایک شیریں بیان اور خطیب بھی تھے، وہ اصلاح معاشرہ کے عنوان سے منعقد ہونے والے عوامی جلسوں میں کافی مقبول مقرر تھے۔ وہ ایک بہترین منتظم کار اور ذمہ دار بھی تھے، وہ گزشتہ بارہ سال سے دار العلوم کے نائب مہتمم تھے۔ انھوں نے اپنی نیابت اہتمام کے دوران تمام انتظامی امور میں تدبر و سلیقہ شعاری کا اظہار کیا اور دار العلوم کی شہرت و نیک نامی میں اضافہ کیا۔انھوں نے دار العلوم کے پیغام کی ترسیل اور تشہیر میں نمایاں کردارادا کیا ہے۔


مولانا عرفی قاسمی نے کہا کہ مولانا عبد الخالق سنبھلی صاحب دار العلوم دیوبند کے ممتاز اور جید فاضل تھے، وہ ایک محنتی اور با صلاحت طالب علم کی حیثیت سے مشہور رہے اور فضیلت کے آخری سال دورہئ حدیث میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی، وہ مولانا وحید الزماں ؒ کے خصوصی شاگرد تھے،انھیں عربی زبان و ادب میں تحریرو تقریر اور تصنیف و تالیف پربھی قابل رشک عبور حاصل تھا، انھوں نے درس و تدریس کے ساتھ تصنیف و تالیف کا مشغلہ بھی جاری رکھا اور عربی سے اردو میں کئی اہم کتابوں کا ترجمہ بھی کیا۔ مرحوم بڑے خورد نواز اور خندہ رو شخص تھے۔ واضح رہے کہ مولانا عبد الخالق سنبھلی کا گزشتہ جمعہ کو انتقال ہوگیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔