مدھیہ پردیش کے گُنا میں زبردست ہنگامہ، تیر لگنے سے ایک شخص کی موت، درجن بھر افراد زخمی، زمین تنازعہ پر 300 لوگ متصادم
کلکٹر کشور کمار کنیال نے بتایا کہ تنازعہ فتح گڑھ اور بموری کے سنٹر پوائنٹ پر ہوا ہے، جہاں قریب 60 ہیکٹیئر فاریسٹ زمین پر بھلالا برادری زراعت کر رہی تھی۔ اسی زمین پر بھیل برادری بھی اپنا حق جتا رہی ہے۔

مدھیہ پردیش کے گُنا ضلع کے چھکاری-چاکری علاقے میں جنگل کی زمین پر قبضہ کو لے کر 2 برادریوں کے درمیان زبردست ہنگامہ ہو گیا۔ منگل (9 اگست) کو ہوئے اس تنازعہ میں پتھر، ہتھیار، گوفن اور تیر کمان چلے۔ اس دوران ایک درجن سے زائد لوگ زخمی ہو گئے، جبکہ ایک شخص کی سینہ میں تیر لگنے سے موت ہو گئی۔ تنازعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور حالات پر قابو پانے کی کوشش کی۔ اس کے باوجود پولیس کو متوفی کی لاش گھر سے باہر نکالنے میں 16 گھنٹے سے زائد کا وقت لگ گیا۔ بدھ (10 ستمبر) کو لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بموری اسپتال بھیجی گئی۔ تنازعہ کے بعد گاؤں میں کشیدگی کے پیش نظر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ضلع کے بموری علاقہ کے چاکری گاؤں میں بھیل اور بھلالا برادری کے درمیان طویل عرصے سے جنگل کی زمین پر قبضے کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے۔ اس کے حل کے لیے منگل کو برادری کی پنچایت بلائی گئی تھی۔ پنچایت میں دونوں ہی فریق نے زمین پر اپنا اپنا دعویٰ پیش کیا۔ کوئی بھی فریق زمین پر قبضہ چھوڑنے کے لیے تیار نہیں تھا۔ ایسے میں پنچایت میں کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ لیکن بات چیت کے دوران دونوں فریق کے لوگ آپس میں لڑ پڑے۔ دیکھتے ہی دیکھتے 400-300 لوگ آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ کچھ لوگوں نے تیر کمان، گوفن اور ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ جھگڑے میں ایک درجن سے زائد لوگ زخمی ہو گئے۔ اس دوران سینے میں تیر لگنے سے چوکری میں رہنے والے گنگا رام بھیل (55) کی موت ہو گئی۔
تنازعہ کی اطلاع ملنے پر ایس ڈی ایم، تحصیلدار، ایس ڈی او پی سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس گاؤں میں پہنچے۔ لیکن گاؤں والوں نے پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم کو گاؤں میں داخل نہیں ہونے دیا۔ پوری رات پولیس کی ٹیم گاؤں سے باہر رہی اور حالات پر قابو پانے کی کوشش کی۔ بدھ کو گاؤں کے سرکردہ لوگوں سے بات چیت کے بعد پولیس گاؤں کے اندر داخل ہوئی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیجا۔
کلکٹر کشور کمار کنیال نے بتایا کہ تنازعہ فتح گڑھ اور بموری کے سنٹر پوائنٹ پر ہوا ہے، جہاں قریب 60 ہیکٹیئر فاریسٹ زمین پر بھلالا برادری زراعت کر رہی تھی۔ اسی زمین پر بھیل برادری بھی اپنا حق جتا رہی ہے۔ اسی کو لے کر دونوں برادریوں کے درمیان تنازعہ ہو گیا۔ تنازعہ کے بعد گاؤں کی حالات کو لے کر افسران نے بتایا کہ حالات کنٹرول میں ہے، لیکن کشیدگی برقرار ہے۔ ایک شخص کی موت بھی ہو گئی ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم گاؤں میں موجود ہے۔
کشور کمار کنیال کے مطابق ہماری پوری ٹیم اور پولیس فورس موقع پر ہے۔ کوشش ہے کہ لا اینڈ آرڈر قائم رہے۔ صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ ایس ڈی او پی وویک اشٹانا نے کہا کہ جنگل کی زمین پر قبضے کو لے کر چاکری اور چھکاری گاؤں کے بھیل اور بھلالا برادری کے درمیان تنازعہ ہوا ہے۔ دونوں کی جانب سے تیر اور گوفن چلے ہیں، ایک شخص کی موت بھی ہو گئی ہے۔