بہار میں گنگا ندی میں زبردست طغیانی، کئی مقامات پر خطرے کے نشان سے اوپر، کئی اضلاع میں سیلاب کی وارننگ

ہفتہ سے اتوار کی صبح  تک پٹنہ کے مختلف گھاٹوں پر آبی سطح میں 30 سینٹی میٹر تک کا اضافہ ہو گیا ہے۔ تین اہم گھاٹوں پر آبی سطح خطرے کے نشان کو پار کر گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پٹنہ میں گنگا ندی کی آبی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے/ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار کے کئی علاقوں میں مسلسل ہو رہی بارش کی وجہ سے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی آبی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہفتہ سے اتوار کی صبح  تک پٹنہ کے مختلف گھاٹوں پر آبی سطح میں 30 سینٹی میٹر تک کا اضافہ ہو گیا۔ تین اہم گھاٹوں پر آبی سطح خطرے کے نشان کو پار کر گئی ہے۔

گاندھی گھاٹ، دیگھا گھاٹ، منیر، ہاتھی دہہ میں گنگا ندی کی آبی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ گاندھی گھاٹ کی آبی سطح خطرے کے نشان سے 42 سینٹی میٹر اوپر ہے۔ اتوار کی صبح دیگھا گھاٹ پر آبی سطح خطرے کے نشان سے 26 سینٹی میٹر نیچے تھی۔ پیر کی صبح 8 بجے تک اس کے 41 سینٹی میٹر بڑھنے کا امکان ہے۔ گاندھی گھاٹ پر 40 سینٹی میٹر اور ہاتھی دہ میں 37 سینٹی میٹر بڑھنے کا امکان ہے۔


مرکزی سینٹرل واٹر کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 4 اگست کی صبح تک سبھی گھاٹوں پر 40 سینٹی میٹر تک پانی بڑھنے کا امکان ہے۔ سون ندی کی آبی سطح بھی بڑھ رہی ہے۔ حالانکہ پن پن کی آبی سطح شری پال پور میں مستحکم ہے۔ گنگا کے تیور دیکھ کر ساحلی اور دیارہ علاقہ کے لوگوں کی تشویش بڑھ گئی ہے۔ آئندہ 5 اگست کی دوپہر 12 بجے تک گنگا کی آبی سطح 60.85 میٹر تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ اس سلسلے میں کئی اضلاع میں سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ انتظامیہ کی سطح سے کسی بھی ہنگامی حالت میں مدد کے لیے 223333-06183 فون نمبر جاری کیا گیا ہے۔

بہار کے بکسر ضلع میں بھی اتوار کو گنگا کی آبی سطح خطرے کے لال نشان کو عبور کر چکی ہے۔ جس سے شہر کے سبھی 32 گھاٹ زیر آب ہو گئے ہیں۔ رام ریکھا گھاٹ سمیت ہر گھاٹ کے کنارے گنگا کا پانی اب ساحلی گھروں کے قریب پہنچ گیا ہے۔ جس سے ساحلی علاقے میں بحران کی حالت پیدا ہونے لگی ہے۔ شیو پوری مٹھیا موڑ کے قریب نہر اور آس پاس تک پانی کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ وہیں معاون ندیوں کے ساتھ نہریں خوفناک شکل اختیار کرتی جا رہی ہیں۔ بکسر-کوئلور پشتہ کے کئی جگہوں پر پانی کا دباؤ بڑھنے لگا ہے جس سے متاثرہ علاقہ کے لوگوں کو جان و مال کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ بھاگلپور میں بھی گنگا خطرے کے نشان کے اوپر چلی گئی ہے۔


گنگا ندی کی آبی سطح میں ہو رہے مسلسل اضافہ کے بعد دیارہ باشندے ایک بار پھر سیلاب کو لے کر اندیشے میں ہیں۔ 8 سال پہلے آئے تباہ کن سیلاب نے ساحلی علاقے کے لوگوں کو بڑے پیمانے پر جان و مال کا نقصان پہنچایا تھا۔ سیلاب کا وہ لمحہ ان کے لیے کسی خوفناک دور سے کم نہیں تھا۔ قدرتی آفت کے خوفناک منظر کو یاد کرکے لوگوں کی روح آج بھی کانپ اٹھتی ہے۔

ایک بار پھر گنگا کی آبی سطح میں اضافہ سے دیہی لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول قائم ہے۔ سیلاب کے اندیشے کے پیش نظر لوگوں نے ابھی سے ہی احتیاطی قدم اٹھانے شروع کر دیے ہیں تاکہ قدرت کے قہر سے ہونے والے نقصان کو کم کیا جا سکے۔ جس رفتار سے گنگا کا پانی بڑھ رہا ہے اس  سے سیلاب کے امکان سے انکار نہیں کیا سکتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔