کیرالہ کے ساحل پر مال بردار جہاز میں شدید دھماکہ، تقریباً 50 کنٹینر سمندر میں غرق، عملہ کے 4 اہلکار لاپتہ
عملہ کے اہلکاروں کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے جہاز جائے وقوع کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔

مال بردار جہاز میں دھماکہ کے بعد لگی آگ، تصویر سوشل میڈیا
کیرالہ کے ساحل پر آج ایک مال بردار جہاز میں دھماکہ ہو گیا، جس سے کافی نقصان کا اندیشہ ہے۔ مال بردار جہاز ’ایم وی وین ہائی 503‘ کولمبو سے نہاوا شیوا کی طرف جا رہا تھا جس میں سینکڑوں کنٹینر رکھے ہوئے تھے۔ اس میں اچانک زوردار دھماکہ ہوا جس نے افرا تفری کا ماحول پیدا کر دیا۔ جہاز کے اندر ڈیک (نشیبی حصہ) میں یہ دھماکہ کوچی سے تقریباً 315 کلومیٹر مغرب میں ہوا۔ حادثہ کے بعد جہاز پر موجود عملہ کے 4 اہلکار لاپتہ ہو گئے ہیں، جبکہ 5 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جہاز پر عملہ کے 22 اہلکار سوار تھے جو بڑی تعداد میں کنٹینر کو لے کر نہاوا شیوا کی طرف جا رہے تھے۔ عملہ کے لاپتہ اہلکاروں کو بچانے کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ جہاز پر 600 سے زیادہ کنٹینر رکھے ہوئے تھے، جن میں سے تقریباً 50 کنٹینرس سمندر میں غرق ہو گئے ہیں۔ بحریہ اور کوسٹ گارڈ کے جہاز جائے وقوع کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ دھماکہ کی وجہ کیا ہے۔ یہ اندیشہ ضرور ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کسی کنٹینر کے اندر ہی دھماکہ ہوا ہوگا۔ ہندوستانی بحریہ کے پی آر او کا کہنا ہے کہ ’’کوزیکوڈ کے بیپور ساحل پر ایک مال بردار جہاز میں دھماکہ ہوا ہے۔ اس جہاز پر سنگاپور کا پرچم لگا ہوا ہے، جو کہ ایک مال بردار جہاز ہے۔ اس کی لمبائی 270 میٹر اور ڈرافٹ 12.5 میٹر ہے۔ یہ جہاز 7 جون کو کولمبو سے روانہ ہوا تھا اور این پی سی ممبئی کے ساتھ 10 جون کو روانہ ہونا تھا۔‘‘
ہندوستانی کوسٹ گارڈ نے اس حادثہ کی خبر ملتے ہی فوراً راحت رسانی سے متعلق آپریشن شروع کر دیا ہے۔ کوسٹ گارڈ کے ڈورنیر طیارہ (سی جی ڈی او) کو موقع کا جائزہ لینے بھیجا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 3 کوسٹ گارڈ آبدوزوں آئی سی جی ایس راجدوت (نیو منگلور سے)، آئی سی جی ایس ارنویش (کوچی سے)، آئی سی جی ایس سچیت (اگٹّی سے) کو بھی فوراً جائے وقوع کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔
کوسٹ گارڈ افسران کا کہنا ہے کہ لاپتہ لوگوں کی تلاش اور زخمیوں کو ابتدائی علاج دینے کے لیے تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔ جہاز پر باقی بچے عملہ کے اہلکار فی الحال محفوظ بتائے جا رہے ہیں۔ کوسٹ گارڈ حالات پر باریکی سے نظر رکھے ہوئے ہے۔ راحت رسانی کے لیے آبدوزوں اور طیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔