اجتماعی تقریب کے دوران 49 میں سے 36 جوڑے نکلے نابالغ، انتظامیہ نے روکی شادی
اندور کے بچھوڑا گاؤں میں اجتماعی شادی کی تقریب میں 49 جوڑوں کی شادی کی جا رہی تھی، جن میں سے 36 جوڑے نابالغ نکلے۔ انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کی شادی روک دی، صرف 13 جوڑے قانون کے مطابق تھے

علامتی تصویر / اے آئی
مدھیہ پردیش کے ضلع اندور کے دیپالپور تحصیل کے بچھوڑا گاؤں میں ایک اجتماعی شادی کی تقریب میں شمولیت کے لیے 49 جوڑوں نے اپنی شادی کی تیاری کی تھی، مگر جب انتظامیہ نے جوڑوں کی عمر کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ 36 جوڑے نابالغ ہیں، جن کی شادی غیر قانونی تھی۔
یہ واقعہ 25 اپریل 2025 کو پیش آیا، جب خواتین و اطفال کی بہبود کے محکمہ کے اڑن دستے نے کارروائی کرتے ہوئے نابالغ جوڑوں کی شادی کو روک دیا۔
ایف آئی آر کے مطابق، منتظمین نے 49 جوڑوں کی شادی کی تیاری کی تھی لیکن جب محکمہ کے افسران نے اس تقریب میں شامل جوڑوں کی دستاویزات کی جانچ کی تو 36 جوڑے غیر قانونی طور پر کم عمر کے نکلے۔ ان جوڑوں میں زیادہ تر لڑکیاں 16 سے 17 سال کی تھیں، جبکہ لڑکوں کی عمر بھی 21 سال سے کم تھی۔
افسران نے فوری طور پر اس معاملے کی حساسیت کو سمجھا اور کارروائی کرتے ہوئے ان جوڑوں کی شادی روک دی۔ یہ اقدام خواتین اور بچوں کے حقوق کو تحفظ دینے کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا۔ انتظامیہ نے ان جوڑوں کو آگاہ کیا کہ کم عمری کی شادی نہ صرف سماجی طور پر نقصان دہ ہے بلکہ یہ قانون کے بھی خلاف ہے۔
محکمہ کے اڑن دستے کے انچارج، مہندر پاٹھک نے بتایا کہ منتظمین اور والدین کو سخت وارننگ دی گئی کہ وہ آئندہ اس طرح کی غیر قانونی شادیوں کے انعقاد سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی شادیوں کو روکنا حکومت کی ترجیح ہے اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ نے 13 جوڑوں کی شادی کی اجازت دی کیونکہ ان کی عمریں قانونی معیار کے مطابق تھیں۔ شادی کے لیے لڑکیوں کی کم از کم عمر 18 سال اور لڑکوں کی 21 سال ہے اور اس سے کم عمر میں کی جانے والی شادی کو قانونی طور پر نابالغوں کی شادی قرار دیا جاتا ہے۔
نابالغوں کی شادی ہندوستانی قانون کے تحت ایک سنگین جرم ہے اور اس کے لیے نابالغوں کی شادی کی ممانعت کا قانون 2006 کے تحت دو سال تک کی سزائے قید یا ایک لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔ یہ واقعہ نہ صرف انتظامیہ کی چاک و چوبند نگرانی کا ثبوت ہے بلکہ یہ حکومت کی پختہ عزم کی نشاندہی بھی کرتا ہے کہ وہ نابالغوں کی شادی کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔