معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے منڈیوں کو کھولا گیا: سنجے سنگھ

معیشت کو آہستہ آہستہ کھولنا ہی واحد راستہ ہے، ورنہ جتنے لوگ کورونا وائرس ‘كووڈ -19’ سے نہیں مریں گے، اس سے کہیں زیادہ لوگ بھوک سے مر جائیں گے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

عام آدمی پارٹی (آپ) کے سینئر لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ دہلی حکومت نے منڈیوں کو کھولنے اور دیگر کئی اہم فیصلے کئے ہیں، وہ عام معمولات زندگی کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لئے ایک صحیح قدم ہے کیونکہ معیشت کو آہستہ آہستہ کھولنا ہی واحد راستہ ہے، ورنہ جتنے لوگ کورونا وائرس 'كووڈ -19' سے نہیں مریں گے، اس سے کہیں زیادہ لوگ بھوک سے مر جائیں گے۔

سنگھ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے آج کہا کہ آج ملک کے کونے کونے سے بڑی تعداد میں مزدور بے روزگاری کی وجہ سے اپنے گھر جانا چاہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایک بہت بڑی تعداد ایسے غریب مزدور لوگوں کی بھی ہیں، جن کے سامنے روزی روٹی اور روزگار نہ ہونے کا بحران ہے۔اس کی وجہ سے بھی وہ لوگ اپنے گھر جانا چاہتے ہیں۔ اسی لیے حکومت کو ایسے لوگوں کے معمولات زندگی کو پٹری پر لانے کے لئے روزگار کے وسائل کھولنے پڑیں گے۔معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے لاک ڈاؤن آہستہ آہستہ کھولنا پڑے گا۔


انہوں نے کہا کہ دہلی کی سڑکوں پر جگہ جگہ بڑی تعداد میں مزدور پیدل چلے جا رہے ہیں۔ یہ مزدور ہریانہ، پنجاب، راجستھان سے بڑی تعداد میں دہلی ہوتے ہوئے اپنے گھروں کی طرف پیدل جا رہے ہیں۔ دہلی میں جگہ جگہ مزدوروں کی بھیڑ جمع ہو جانا، کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، لیکن سب سے بڑا سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا مرکزی حکومت کی ان مزدوروں کے تئیں کوئی ذمہ داری نہیں بنتی؟ کیا مرکزی حکومت نے ان مزدوروں کو تپتی دھوپ میں یوں ہی سڑک پر مرنے کے لئے چھوڑ دیا ہے؟

جگہ جگہ سے کبھی ٹرین حادثے میں مزدوروں کے مارے جانے کی خبر آتی ہے، کبھی سڑک حادثے میں مزدوروں کے مارے جانے کی خبر آتی ہے۔ کل اترپردیش کے بارہ بنکی میں بہت سے مزدوروں کی جان چلی گئی۔ کہیں سڑک پر ہی کوئی عورت بچے کو جنم دے رہی ہے۔ کہیں چھوٹے چھوٹے معصوم بچے سینکڑوں کلومیٹر پیدل بھوکے پیاسے چلتے جا رہے ہیں لیکن مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت بڑی بے شرمی کے ساتھ یہ سب کچھ خاموشی سے دیکھ رہی ہے۔


سنگھ نے کہا کہ صرف دہلی میں ہی تقریبا چار لاکھ مزدوروں نے گھر جانے کے لئے اپنا نام رجسٹرڈ کرا لیا ہے۔ ان چار لاکھ مزدوروں کو بھیجنے کے لئے تقریبا 350 ٹرینوں کی ضرورت ہے لیکن مرکزی حکومت نے پورے ملک کے مزدوروں اور مائیگرینٹ ورکرز کو ان کے گھر پہنچانے کے لئے صرف 100 شرمک ٹرینیں چلائی ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بیرون ملک میں بیٹھے اپنے دولتمند دوستوں کے لئے تو مرکز کی بی جے پی حکومت نے تمام ہوائی جہازوں کا بندوبست کر لیا، لیکن ہندوستان کے غریب مزدوروں کے تئیں مرکزی حکومت کو کوئی فکر نہیں ہے۔

غریب مزدور کے لئے مرکزی حکومت نے کوئی تیاری نہیں کی، کوئی بندوبست نہیں کیا۔ مرکزی حکومت کو ہوائی جہاز میں چلنے والوں کی تو فکر ہے، لیکن ہوائی چپل پہن کر چلنے والے غریب مزدور کی کوئی فکر نہیں ہے۔ مسٹر سنگھ نے کہا کہ وہ بار بار مرکزی حکومت سے یہی سوال کر رہے ہیں کہ کیوں نہیں ایک ساتھ پورے ملک میں ٹرینیں چلا کر ان مزدوروں کو ان کے گھر پہنچایا جا رہا ہے؟


انہوں نے کہا یہ وقت سیاسی پارٹیوں کے آپسی بحث کرنے کا نہیں ہے۔یہ وقت فیصلہ کرنے کا ہے اور فیصلہ مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت کے ہاتھ میں ہے۔ اگر بی جے پی چاہے تو ایک دن کے اندر اندر ان غریب مزدوروں کو ان کے گھروں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔