مراٹھا ریزرویشن تحریک: شندے نے طلب کیا کل جماعتی اجلاس، سنجے راوت نے کہا، ’ہمارے ارکان پارلیمنٹ کو مدعو نہیں کیا گیا‘

وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد میں ملوث نہ ہوں اور سیاسی جماعتوں سے بھی کہا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی سرگرمی میں ملوث ہونے سے گریز کریں جس سے حالات خراب ہوں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن پر تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ احتجاج کے پرتشدد ہونے کے بعد ریاستی حکومت نے بدھ کی صبح اس معاملے پر غور کرنے کے لیے ایک آل پارٹی میٹنگ طلب کی لیکن مبینہ طور پر شیو سینا (یو بی ٹی) کو اس میں مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے اس پر سخت ردعمل دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مراٹھا ریزرویشن پر مہاراشٹر حکومت کے رویہ سے صاف ہے کہ حکومت غلط طریقے سے کام کر رہی ہے۔ آئینی طریقہ اختیار نہیں کیا جا رہا۔

اجلاس سے قبل سی ایم آفس کی جانب سے اطلاع دی گئی کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت کے منصوبوں سے آگاہ کریں گے اور ان سے تعاون کی درخواست کریں گے۔ ریزرویشن کے مطالبہ کو لے کر کارکن منوج جارنگے کا غیر معینہ مدت کا انشن ساتویں دن میں پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں ریاست کے کئی حصوں میں تشدد کے واقعات دیکھے گئے۔ مراٹھواڑہ کے پانچ اضلاع میں سرکاری بس خدمات کو مکمل طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔


چیف منسٹر نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد میں ملوث نہ ہوں اور سیاسی جماعتوں سے بھی کہا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی سرگرمی میں ملوث ہونے سے گریز کریں جس سے حالات خراب ہوں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ’’اس حکومت کا کیا کریں؟ مہاراشٹر جلنے کے باوجود ان کی بے شرم سیاست جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مراٹھا ریزرویشن معاملے پر آل پارٹی میٹنگ بلائی، شیو سینا کو اس میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا۔ شیو سینا کے 16 ایم ایل اے اور 6 ایم پی ہیں۔ سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے۔ جن کے پاس ایم ایل اے ہیں انہیں بھی دعوت نامہ ملا، جن کے پاس ایم ایل اے نہیں ہے انہیں بھی دعوت ملی لیکن شیو سینا اس پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔ صرف مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے کو بلایا گیا تھا۔ ہم عزت نہیں چاہتے لیکن سوال حل کریں۔ جارنگے پاٹل کی جان بچائیں۔ ماورائے آئین حکومت کا ڈیگ بھر گیا ہے۔ حساب کا وقت قریب آ رہا ہے۔ جئے مہاراشٹر!‘‘

دریں اثنا، شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا، ’’ادھو ٹھاکرے نے مراٹھا ریزرویشن کے حوالے سے جاری تحریک کی حمایت کی ہے اور وہ یہ بھی مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس پر جلد فیصلہ لیا جائے۔ آپ اس سے کیا امید کر سکتے ہیں، غدار؟ مہاراشٹر کو ترقی پسند اور جامع ریاست سمجھا جاتا ہے۔ سی ایم اور ڈپٹی سی ایم نے مراٹھا لوگوں سے کئی وعدے کیے تھے۔ یہ تحریک اس لیے ہے کہ اس نے اپنا وعدہ توڑا ہے۔‘‘

ریاست میں تشدد کے بڑھتے ہوئے ضلع بیڈ کے کچھ حصوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ بیڈ اور جالنا میں انٹرنیٹ خدمات بند رہیں۔ مشتعل افراد سیاسی رہنماؤں کے گھروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔