بھارت بند: سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مزدور یونین بھی کسانوں کے ساتھ

ملک کی سیاسی پارٹیوں نے بھارت بند کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا ہے اور ان سیاسی پارٹیوں میں شیو سینا بھی شامل ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

Syed Khurram Raza

کسان تنطیموں کے ذریعہ بلائےگئے ’بھارت بند‘ کی حمایت میں جہاں کئی سیاسی پارٹیاں کھل کر میدان میں آگئی ہیں وہیں کئی مزدور تنظیموں نے بھی کسانوں کے بھارت بند کے حمایت کا اعلان کیا ہے۔نئے زرعی قوانین کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں کسان احتجاج کررہے ہیں اور ان قوانین کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت نے ان قوانین میں کچھ ترمیمات کے لئے تورضامندی کااظہار کیاہے لیکن ان قوانین کو ختم کرنے کے لئے اس نے کوئی اشارہ نہیں دیا ہے ۔ واضح رہے کسان تنظیموں کے ذمہ داران اور حکومت کے بیچ بات چیت کے پانچ دور ہوچکے ہیں جو بےنتیجہ ثابت ہوئے ہیں۔

کسانوں نے 8 دسمبر یعنی کل کو اپنےمطالبات کے حق میں ’بھارت بند ‘ کااعلان کیاہے ۔ملک کی 12سیاسی پارٹیوں نے اس بھارت بند کی حمایت کااعلان کیا ہےاور ان میں شیو سینا بھی شامل ہے۔واضح رہے شیو سینابی جے پی کی سب سے پرانی اتحادی پارٹی تھی ۔سیاسی پارٹیوں کےساتھ ساتھ اب کئی مزدور وں اور ٹرانسپورٹ کی یونینوں نے اس بند کی حمایت کا اعلان کیاہے۔دہلی ٹیکسی ٹورسٹ ٹرانسپورٹرس ایسو سیشن نے بھی بھارت بند کا اعلان کیاہے۔خبر کے مطابق یونین کےصدر سنجے سمراٹ نے بتایا کہ دہلی کوآپریٹو سوسائٹی اور قومی ایکتا ویلفیئر ایسوسیشن بند میں شامل ہوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ کئی ٹرانسپورٹ یونین کی تنظیموں کے نمائندے احتجاج کررہے کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنےاتوار کو سنگھو بارڈر گئے تھے۔


دہلی کی سروودیا ڈرائیور ایسو سیشن کے صدر کمل جیت گل نے بھی بھارت بند کی حمایت کااعلان کیاہے۔انہوں نےواضح الفاظ میں کسان احتجاج کی حمایت کا اعلان کیاہے اور کہا ہے کہ وہ کسانوں کےساتھ ہیں۔ کسان احتجاج مستقل بڑھتا ہی جا رہا ہے ، اترپردیش،راجستھان اور مدھیہ پردیش کے کسان دہلی کی سرحدوں کی طرف بڑی تعداد میں آ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔