مہاتما گاندھی سے متعلق کئی پروجیکٹ آج بھی نامکمل

بابائے قوم مہاتما گاندھی کی زندگی بھر ہندی کے لئے لڑتے رہے لیکن گزشتہ 10 سال سے ’گاندھی وانگمیہ‘ ہندی میں دستیاب نہیں ہے اور ان کے 150 ویں جینتی سال میں اس کی دوبارہ اشاعت نہیں ہو پائی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بابائے قوم مہاتما گاندھی کی زندگی بھر ہندی کے لئے لڑتے رہے لیکن گزشتہ 10 سال سے ’گاندھی وانگمیہ‘ ہندی میں دستیاب نہیں ہے اور ان کے 150 ویں جینتی سال میں اس کی دوبارہ اشاعت نہیں ہو پائی۔ اس دوران 100 جلدوں میں انگریزی میں شائع ’گاندھی وانگميہ‘ کی ڈی وی ڈی بھی آ گئی اور تمام سیٹ پین ڈرائیو میں بھی دستیاب ہے لیکن ہندی میں یہ آج تک دستیاب نہیں ہو پایا۔

اتنا ہی نہیں ساہتیہ اکیڈمی کے سابق صدر وشوناتھ تواری کی ادارت میں گاندھی پر ہندوستانی زبانوں میں لکھے گئے معروف و مشہور شخصیات کی یادداشتوں اور نظموں کا ایک مجموعہ بھی 150 ویں جینتی سال میں شائع ہونے والا تھا لیکن وہ آج تک شائع نہیں سکا کیونکہ كاپی رائٹ کی اجازت آج تک انہیں نہیں مل پائی اور وہ منصوبہ سرد خانے میں ہی پڑا رہ گیا۔


فائن آرٹس(للت کلا) اکیڈمی نے وزارت ثقافت کو گاندھی جی سے متعلق بہت سے تجاویز بھیجے لیکن 150 واں جبلی سال گزر جانے تک کوئی منظوری نہیں مل پائی ہے۔ اطلاعات و نشریات کی وزارت کے ذرائع کے مطابق’گاندھی وانگميہ‘ کا سارا سیٹ 1998 میں شائع ہوا تھا لیکن تقریباً 10 سال سے وہ دستیاب نہیں ہے۔ اس کو دوبارہ چھاپنے کا کام چل رہا ہے اور امید ہے کہ اس سال کے آخر تک آ جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ پبلشنگ نے گاندھی جی کی 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ان پر 21 کتابیں دوبارہ جاری کی ہیں۔ جن میں 16 ہندی میں ہیں۔ ان میں ’چمپارن پران‘،’گاندھی شت دل‘، گاندھی کی پرارتھنا سبھا کی تقاریر اور گاندھی کی یادداشتیں اہم ہیں۔

’گاندھی وانگميہ‘ شائع کرنے کا منصوبہ نہرو جی کے دور تیار کیا گیاتھا اور 1956 میں اس پر کام شروع ہوا اور 1994 تک آتے آتے اس کی سو بارا شاعت ہوئی۔ اس کے بعد 1998 میں اس کے ہندی ترجمہ کے تمام سیکشن آئے۔’گاندھی وانگميہ‘ کے چیف ایڈیٹر پروفیسر کے سوامي ناتھن نے اس کام میں اپنی زندگی کے 30 سال صرف کئے۔ ذرائع کے مطابق ’گاندھی وانگميہ‘ کا مکمل ڈی وی ڈی کا سیٹ محض 800 روپے میں دستیاب ہے جبکہ پین ڈرائیو سیٹ 1800 روپے میں مل رہاہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Oct 2019, 3:30 PM