مرکز میں دلتوں، آدیواسیوں اور پسماندہ طبقات کے متعدد عہدے خالی، کھڑگے نے کہا- ’یہ سب کا ساتھ نہیں، سب سے وشواس گھات ہے!‘

ملکارجن کھڑگے نے گرافکس شیئر کیا ہے، جس میں قبائلیوں اور پسماندہ طبقات سے متعلق ان خالی آسامیوں کی تفصیلات ہیں، جنہیں مودی حکومت نے اپنے 8 سال کے دور اقتدار میں پُر نہیں کی ہیں۔

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مرکز کی مودی حکومت دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ لوگوں کے مفادات کے حوالہ سے بڑی بڑی باتیں تو کرتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ آیا مودی حکومت کے 8 سال کے دوران ان طبقات کو ان کے حقوق فراہم کئے؟ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے اس معاملے پر مودی حکومت کا محاصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی سے کئی اہم سوالات پوچھے ہیں۔

ملکارجن کھرگے نے ٹوئٹ کیا، ''نریندر مودی جی! پچھلے 8 سالوں میں آپ کی حکومت نے دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کو مرکز میں ان کے مختص عہدوں پر جگہ کیوں نہیں دی؟ لاکھوں آسامیاں کیوں خالی پڑی ہیں؟ یہ 'سب کا ساتھ' نہیں، 'سب سے وشواس گھات (دھوکہ دہی) ہے۔‘‘


ملکارجن کھڑگے نے گرافکس شیئر کیا ہے، جس میں قبائلیوں اور پسماندہ طبقات سے متعلق ان خالی آسامیوں کی تفصیلات ہیں، جنہیں مودی حکومت نے اپنے 8 سال کے دور اقتدار میں پُر نہیں کی ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق مرکزی حکومت کے محکموں میں گروپ اے میں دلت برادری کی 48.5 فیصد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ اس کے علاوہ گروپ بی میں 60 فیصد اسامیاں خالی پڑی ہیں اور گروپ سی میں 45.8 فیصد پوسٹیں خالی پڑی ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق مرکزی حکومت کے محکموں میں گروپ اے میں قبائلی سماج کی 52.2 فیصد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ وہیں، گروپ بی میں 60.7 فیصد اسامیاں اور گروپ سی میں 53.3 فیصد اسامیاں خالی ہیں۔ پسماندہ طبقات کی بات کریں تو، مرکزی حکومت کے محکموں میں گروپ اے میں پسماندہ طبقات کی 60.9 فیصد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ گروپ بی میں 74.8 فیصد اسامیاں خالی ہیں، جبکہ گروپ سی میں 60.3 فیصد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */