سرکاری نوکری پر مودی سرکار کا ایک اور وار! ریلوے میں ان پوسٹوں پر چلے گی تلور

آؤٹ سورسنگ کی وجہ سے ہندوستانی ریلوے میں اسسٹنٹ کک، بل پوسٹر، ٹائپسٹ، باغبان، دفتری، بڑھئی، خلاصی اور پینٹر جیسی پوسٹیں اب ختم کر دی جائیں گی۔

انڈین ریلوے لوگو
انڈین ریلوے لوگو
user

قومی آوازبیورو

ہندوستانی ریلوے میں آؤٹ سورسنگ کی وجہ سے اسسٹنٹ کک، بل پوسٹر، ٹائپسٹ، باغبان، دفتری، بڑھئی، خلاصی اور پینٹر جیسی پوسٹیں اب ختم کر دی جائیں گی۔ ان پوسٹوں کو ختم کرنے کا فیصلہ انڈین ریلویز کے اندرونی جائزہ کے بعد لیا گیا ہے۔ آنے والے وقت میں ان آسامیوں پر کسی بھی وقت بھرتی نہیں کی جائے گی۔ ان محکموں میں کاموں کو آؤٹ سورسنگ کے ذریعے ہی نمٹایا جائے گا۔ یہ صورتحال اس وقت ہے جب ریلوے کے مختلف زمروں میں کل 60 ہزار ملازمین میں سے 14 ہزار 329 آسامیاں خالی پڑی ہیں۔

ریلوے کے مطابق تکنیکی ترقی کی وجہ سے ان پوسٹوں پر تعینات ملازمین کے لیے کافی کام نہیں بچا ہے۔ یہ فیصلہ ریلوے کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ تاہم جہاں ملازمین کی ضرورت ہوگی وہاں کام آؤٹ سورسنگ کے ذریعے کیا جائے گا۔ غور طلب ہے کہ ریلوے بورڈ کے چیئرمین نے اس سلسلے میں تمام زونل جنرل منیجرز کو خط لکھ کر انسانی وسائل پر ہونے والے اخراجات کو کم کرنے پر توجہ دینے کو کہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریلوے کی جانب سے کل اخراجات کا 67 فیصد صرف انسانی وسائل پر صرف کیا جاتا ہے۔ اس وجہ سے ریلوے نے کم کام والے عہدوں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ آؤٹ سورس کے لیے خالی عہدوں اور کام کی رپورٹ تیار کرکے بورڈ کو تجویز کے لیے بھیجیں، تاکہ اخراجات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔


ریلوے بورڈ نے ان عہدوں پر کام کرنے والے ملازمین کو کسی دوسرے محکموں میں جگہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریلوے بورڈ کے چیئرمین کے مطابق ان خالی آسامیوں پر ضروری کام آؤٹ سورس کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔ اس سلسلے میں شمال مشرقی ریلوے انتظامیہ کی طرف سے کئی پوسٹوں کو سرینڈر کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ لکھنؤ، وارانسی اور عزت نگر ڈویژنوں میں اسسٹنٹ لوکو پائلٹس کی 434 آسامیاں، محکمہ صحت میں صفائی کرنے والوں کی 120 آسامیاں، ریلوے اسکولوں میں ٹی جی ٹی اور پی جی ٹی کی 100 آسامیاں اور مکینیکل فیکٹریوں میں 50 اسامیاں سمیت 1300 آسامیاں سرینڈر کرنے کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کی رپورٹ بھی ریلوے بورڈ کو بھیج دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔