نظام الدین مرکز سے نکل کر 16 مسجدوں میں ٹھہرے تھے بیرون ملکی شہری، فہرست جاری

ذاکر نگر علاقے میں عوامی کرفیو کے دن 50 لوگ ابو بکر مسجد پہنچے تھے۔ لیکن پولس کو وہاں سے صرف 9 لوگ ملے ہیں جنھیں کوارنٹائن کر دیا گیا ہے۔ بقیہ 41 افراد کی تلاش جاری ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کی وجہ سے سرخیاں بن رہے نظام الدین واقع تبلیغی جماعت کے مرکز کو منگل کی دیر رات سیل کر دیا گیا۔ وہاں ٹھہرے سبھی لوگوں کو نکال کر یا تو کوارنٹائن کیا گیا ہے یا پھر انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ نظام الدین علاقہ میں سینیٹائزیشن کے بعد پولس کی سیکورٹی بھی کافی سخت کر دی گئی ہے اور جگہ جگہ بیرکیٹنگ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس درمیان دہلی پولس کی اسپیشل برانچ نے دہلی کی 16 مساجد کی فہرست جاری کی ہے جس میں بیرون ملک سے آئے 157 مہمانوں نے مرکز سے نکلنے کے بعد پناہ لی تھی۔

میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق جن مساجد کا نام دہلی پولس کی اسپیشل برانچ نے ظاہر کیا ہے ان میں مکہ مدینہ مسجد، بھلسوا ڈیری، فاطمہ مسجد، پل پرہلاد پور کی مسجد، میواتی مسجد، کیکر والی مسجد، چاندنی محل، چھوٹی مسجد، پٹودی ہاؤس روڈ مسجد، پٹھان والی مسجد، چاندنی محل مسجد، حوض سوئی والان مسجد، ترکمان گیٹ مسجد، جامع مسجد، وزیر آباد واقع مسجد، بڑی مسجد، مالویہ نگر مسجد، جہاں پناہ مسجد، واحد مسجد، رشیدیہ مسجد، کھجوری والی مسجد، گول باغ والی مسجد، معراج مسجد وغیرہ شامل ہیں۔


اس درمیان دہلی کے بھارت نگر علاقہ سے 8 بیرون ملکی شہری ملے ہیں اور منگل پوری کے بلاک مسجد میں بھی 7 لوگ ملے ہیں جن کی جانچ کی جا رہی ہے کہ کیا وہ تبلیغی جماعت مرکز کے جلسہ میں شامل ہوئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ذاکر نگر علاقے میں عوامی کرفیو کے دن 50 لوگ ابو بکر مسجد پہنچے تھے۔ لیکن پولس کو وہاں سے صرف 9 لوگ ملے جنھیں کوارنٹائن کر دیا گیا ہے، بقیہ 41 لوگوں کی تلاش جاری ہے۔

خبریں یہ بھی ہیں کہ دہلی پولس نے شمال مشرقی علاقہ سے 48 بیرون ملکی شہریوں کو تلاش کر کے کورونا ٹیسٹ کے لیے بھیجا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسپیشل برانچ نے 200 ایسے لوگوں کی جانکاری سبھی رینج کے جوائنٹ کمشنر کو دی ہے جو مرکز کے جلسہ میں شامل ہوئے تھے اور یہ پتہ نہیں چل رہا ہے کہ اس وقت وہ کہاں ہیں۔ ایسے لوگوں کو تلاش کر کے انھیں کوارنٹائن کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔