دہلی میں ’ان لاک‘ کے تحت کل سے کئی رعایتیں، دکانوں پر عائد ’آڈ-ایون‘ ختم، ریستوراں اور سلون کو بھی راحت

قومی راجدھانی میں کورونا بحران کی شدت کم ہونے کے درمیان ان لاک کا عمل جاری ہے، وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اتوار کے روز دہلی کے باشندگان کے لئے مزید رعایتوں کا اعلان کیا ہے

دہلی میں لاک ڈاؤن کے سبب اپنے آبائی وطن لوٹتے مہاجر مزدور / تصویر قومی آواز / وپن
دہلی میں لاک ڈاؤن کے سبب اپنے آبائی وطن لوٹتے مہاجر مزدور / تصویر قومی آواز / وپن
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں کورونا کے معاملوں میں کمی آنے کے درمیان ان لاک کا عمل بھی جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اتوار کے روز ان لاک کے تحت دہلی کے باشندگان کے لئے مزید رعایتوں کا اعلان کیا۔ دہلی میں اب دکانیں صبح 10 بجے سے رات 8 بجے تک کھلیں گی، اس کے علاوہ دکانوں پر عائد آڈ ایون کی بندش کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے رعایتوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر انفیکشن کے معاملے اسی طرح کم ہوتے رہے تو زندگی رفتہ رفتہ معمول پر آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک عظیم سانحہ ہے جس کا مقابلہ ہمیں متحد ہو کر کرنا ہے۔

دہلی کے بازاروں اور مال کے لئے عائد آڈ ایون کی بندش کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اب تمام بازاروں اور مالز میں موجود دکانیں ایک ساتھ کھولی جا سکیں گی۔ یہ رعایت ایک ہفتہ کے لئے فراہم کی گئی ہے اگر کورونا کے معاملوں میں اضافہ ہوتا ہے تو پابندیاں پھر سے عائد کی جائیں گے۔


تازہ رعایتوں کے اعلان کے بعد سلون اور ریستراں بھی کھولے جا سکتے ہیں لیکن ان میں صلاحیت سے آدھے لوگ ہی بیکوقت خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔ ہفتہ واری بازاروں کو کھولنے کی بھی اجازت فراہم کی گئی ہے، تاہم ایک دن میں علاوقہ کا ایک ہی ہفتہ واری بازار کھولا جا سکتا ہے۔

ان لاک کے تحت ایک ہفتہ پہلے میٹرو کو آدھی صلاحیت کے ساتھ چلانے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ نجی دفاتر 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھولے جا سکتے ہیں۔ سرکاری دفاتر میں کلاس ون افسران کی صد فیصد حاضری اور بقیہ عملہ کی 50 فیصد حاضری ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ای کامرس کی کمپنیاں سامان کی ہوم ڈلیوری کر سکتی ہیں۔

اسکول کالج سمیت تمام تعلمی ادارے، سوئمنگ پول، سنیما ہال، پبلک پارک، کمیونٹی ہال، اسٹیڈیم، اسپورٹس کمپلیکس فی الحال بند رہیں گے

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔