منوج تیواری کا 48 سیٹوں کا دعویٰ، سوشل میڈیا پر بنا مذاق

منوج تیواری نے دعویٰ کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ بی جے پی کو 48 سیٹیں حاصل ہوں گی، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’میرا یہ ٹوئٹ سنبھال کر رکھنا‘، اب سوشل میڈیا پر ان کے ٹوئٹ کا مذاق اڑ رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کی انتخابی جنگ کی تصویر اب واضح ہوگئی ہے۔ عام آدمی پارٹی ایک بار پھر دہلی میں فتحیاب ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ایک طرف جہاں اروند کیجریوال جیت کی ’ہیٹ ٹرک‘ لگانے جا رہے ہیں وہیں دوسری طرف بی جے پی رہنماؤں کی سوشل میڈیا پر سبکی ہو رہی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر منوج تیواری کو تو سوشل میڈیا پر خاص طور پر ٹرول کیا جا رہا ہے۔


دراصل، 8 فروری کو ووٹنگ کے بعد منوج تیواری نے ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو 48 سیٹیں ملیں گی۔ اب نتائج میں بی جے پی کراری ہار کی طرف گامزن ہے اور منوج تیواری کی سوشل میڈیا پر ٹرولنگ ہو رہی ہے۔


بی جے پی کے ریاستی صدر منوج تیواری ہوں یا رکن پارلیمان پرویش ورما، بھگوا پارٹی کا ہر رہنما دہلی انتخابات میں اپنی جیت کا دعویٰ کر رہا تھا۔ اس کو لے کر منوج تیواری اور پرویش ورما نے ٹوئٹ بھی کیے تھے۔ منوج تیواری نے لکھا ’’یہ تمام ایگزٹ پول ناکام ہوجائیں گے، میرے ٹوئٹ کو سنبھال کر رکھیے گا۔ بی جے پی دہلی میں 48 نشستوں کے ساتھ حکومت بنائے گی، ای وی ایم پر الزام تراشی کا بہانہ ابھی سے نہ ڈھونڈ لیں۔‘‘


منوج تیواری کے علاوہ پرویش ورما نے بھی ایسا ہی دعوی کیا تھا اور نشستوں کی تعداد بتائی تھی۔ پرویش سنگھ ورما نے ٹوئٹ کیا تھا، ’’11 تاریخ کو انتخابات کے نتائج، بی جے پی - 50، عآپ - 16، کانگریس - 4، شکریہ دہلی۔‘

واضح رہے کہ پرویش ورما انتخابی مہم کے دوران مسلسل اشتعال انگیز تقریریں کر رہے تھے اور اسی وجہ سے الیکشن کمیشن نے ان پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اب انہیں ٹوئٹس کی بنیاد پر لوگ انہیں سوشل میڈیا پر ٹرول کر رہے ہیں۔


دہلی میں پولنگ کے دن تمام چینلوں نے ایگزٹ پول کیا تھا اور سبھی کا خیال تھا کہ عام آدمی پارٹی دہلی میں واپسی کرنے جا رہی ہے اور بی جے پی کو بہت کم سیٹیں ملیں گی۔ تاہم بی جے پی رہنما ایکزٹ پول کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ بی جے پی کو واضح اکثریت حاصل ہوگی۔ حالانکہ بی جے پی گزشتہ انتخابات کے مقابلہ میں اس مرتبہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتی نظر آ رہی ہے بی جے پی فی الحال صرف 12 نشستوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 11 Feb 2020, 2:45 PM