منوج سنہا نے سری نگر میں تجارتی کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ 'یہ فخر کا لمحہ ہے، امار گروپ جموں اور سری نگر میں آئی ٹی ٹاوروں کے قیام کے لئے بھی سرمایہ کاری کرے گا اور مجموعی طور یہ پانچ سو کروڑ روپیوں کی سرمایہ کاری ہوگی'۔

<div class="paragraphs"><p>لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، تصویر یو این آئی</p></div>

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، تصویر یو این آئی

user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سری نگر کے مضافاتی علاقہ سمپورہ میں اتوار کے روز  دو سو پچاس کروڑ روپیوں کی لاگت سے تعمیر ہونے والے غیر ملکی سرمایہ کاری کے پہلے تجارتی کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا۔ تین سو کنال اراضی پر محیط اس کمپلیکس کے لئے خلیجی ملک متحدہ عرب امارات کے 'امار' گروپ نے سرمایہ کاری کی ہے۔

تقریب کے حاشیئے پر موصوف لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ جموں و کشمیر کے لئے تاریخی دن ہے کہ متحدہ عرب امارات کے 'امار' گروپ نے سری نگر کے سمپورہ میں 10 لاکھ مربع فٹ رقبے پر 250 کروڑ روپیے کے لاگت کا تجارتی مال قائم کرنے پر سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ 'یہ فخر کا لمحہ ہے اور امار گروپ جموں اور سری نگر میں آئی ٹی ٹاوروں کے قیام کے لئے بھی سرمایہ کاری کرے گا اور مجموعی طور یہ پانچ سو کروڑ روپیوں کی سرمایہ کاری ہوگی'۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے یہاں روز گار بھی بڑھے گا اور جموں وکشمیر خاص طور پر سری نگر کے لوگوں کی جو لمبے عرصے سے امیدیں تھیں وہ پوری ہوں گی۔

قبل ازیں منوج سنہا نے تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ امار گروپ کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری ابھی شروعات ہی ہے۔ انہوں نے امار گروپ سے اس تجارتی کمپلیکس کی تکمیل کو مختصر وقت میں یقینی بنانے کی تاکید کی۔ ان کا کہنا تھا: 'جموں وکشمیر میں کچھ لوگ منفی ذہنیت رکھتے ہیں اور حکومت کی پالسیوں کو لگاتار تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ ان لوگوں کو یونین ٹریٹری میں ہو رہی بڑے پیمانے کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ہے'۔


لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر نے 5 اگست 2019 کے بعد بڑے پیمانے پر تبدیلی دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا: 'سرکاری اراضی پر کچھ لوگوں نے ناجائز قبضہ کیا تھا جس کو بازیاب کیا گیا'۔ ان کا کہنا تھا کہ بازیاب شدہ اراضی کو صنعتی کارخانوں، کھیل کے میدانوں اور قبرستانوں کے لئے استعمال کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔