منی پور تشدد: بیشتر علاقوں میں حالات معمول پر، کرفیو میں نرمی، بڑی تعداد میں لوگوں نے جمع کرائے اسلحے

امپھال مغرب، امپھال مشرق اور بشنوپور میں کرفیو میں 12 گھنٹے کی نرمی دی جائے گی، یہاں صبح 5 بجے سے شام 5 بجے تک کرفیو میں نرمی دیئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>منی پور تشدد: لوگوں نے جمع کرائے اپنے اسلحے، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

منی پور تشدد: لوگوں نے جمع کرائے اپنے اسلحے، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

تشدد سے بے حال منی پور میں دھیرے دھیرے حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بیشتر علاقوں میں حالات کافی بہتر ہیں اور اسے دیکھتے ہوئے کرفیو میں نرمی دی جا رہی ہے۔ موصولہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ امپھال مغرب، امپھال مشرق اور بشنوپور میں کرفیو میں 12 گھنٹے کی نرمی دی جائے گی۔ یہاں صبح 5 بجے سے شام 5 بجے تک کرفیو میں نرمی دیئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے مطابق جیریبام میں 8 گھنٹے (صبح 8 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان)، تھوبل اور کاکنگ میں 7 گھنٹے (صبح 5 بجے سے دوپہر 12 بجے کے درمیان)، چراچاندپور اور چندیل میں 10 گھنٹے (صبح 5 بجے سے دوپہر 3 بجے کے درمیان)، ٹینگنوپال میں 8 گھنٹے (صبح 6 بجے سے دوپہر 2 بجے تک)، کانگپوکپی میں 11 گھنٹے (صبح 6 بجے سے شام 5 بجے تک)، اور فیرزول میں 12 گھنٹے (صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک) کرفیو میں نرمی دی جائے گی۔ تامینگ لونگ، نونی، سیناپتی، اخرول اور کامجونگ میں کرفیو نہیں ہے۔


اس درمیان منی پور پولیس نے جانکاری دی ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی اپیل کے بعد منی پور میں الگ الگ مقامات پر 140 اسلحے جمع کرائے گئے ہیں۔ کچھ رپورٹس میں 144 اسلحے اور 11 میگزین جمع کرائے جانے کی اطلاع بھی دی گئی ہے۔ ان میں ایس ایل آر 29، کاربائن، انساس رائفل، انساس ایل ایم جی، پوائنٹ 303 رائفل، 9 ایم ایم پسٹل، پوائنٹ 32 پسٹل، ایم 16 رائفل، اسموک گن اور آنسو گیس، مقامی سطح پر تیار پستول، اسٹین گن، جے وی پی اور گرینیڈ لانچر وغیرہ شامل ہیں۔

منی پور پولیس کے مطابق مختلف سیکورٹی ایجنسیز کی طرف سے کی گئی کوششوں کے بعد اب ریاست میں حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ اب شورش پسندوں کے ذریعہ خالی گھروں میں فائرنگ یا آگ لگانے کے واقعات بالکل بھی سامنے نہیں آ رہے۔ اس وقت مجموعی طور پر 37450 افراد 272 راحتی کیمپوں میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */