منی پور تشدد: ریاست میں آٹھویں جماعت تک کے طلبا کے لیے دو مہینے بعد کھلے اسکول

عہدیداروں نے بتایا کہ کل 4521 اسکولوں میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے طلبا کے لئے درس و تدریس کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ تاہم آج اوسط 20 فیصد طلبا ہی حاضر رہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

امپھال: منی پور میں 3 مئی کو برپا ہونے والے تشدد کے دو مہینے سے زیادہ وقت کے بعد بدھ کے روز درجہ اول تا آٹھ کے طلبا کے لئے اسکول پھر سے کھول دیئے گئے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کل 4521 اسکولوں میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے طلبا کے لئے درس و تدریس کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ تاہم آج اوسط 20 فیصد طلبا ہی حاضر رہے۔

محکمہ تعلیم کے ایک عہدیدار نے کم حاضری کی وجہ والدین اور بچوں میں تشدد، نقل و حمل اور خوف سے متعلق مسائل کو قرار دیا۔ دریں اثنا 96 اسکول بند رہے کیونکہ کیمپس میں بے گھر لوگوں کے لیے ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں سے سب سے زیادہ 41 اسکول چورا چند پور ضلع میں موجود ہیں۔


اس کے بعد بشنو پور میں 17، کاکچنگ میں 10، کانگ پوکپی اور امپھال ایسٹ میں 8-8، اکھرول اور ٹینگنوپال میں 4-4 اور امپھال ویسٹ اور تھوبل میں 2-2 اسکول بند رہے۔ وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے کہا کہ بے گھر لوگوں کے لیے پری فیبریکیٹڈ مکانات کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ کے لیے اسکول کھولے جائیں گے۔

منی پور حکومت نے پہلے 21 جون اور بعد میں یکم جولائی سے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ایسا نہیں ہو سکا۔ ذات پات کے تشدد کے بعد ریاست بھر میں 350 سے زیادہ ریلیف کیمپوں میں مختلف کمیونٹیز کے 50,000 سے زیادہ لوگ پناہ لئے ہوئے ہیں۔ جھڑپوں میں اب تک 150 کے قریب افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جب کہ مکانات، دکانوں، گاڑیوں سمیت بڑی تعداد میں املاک بھی تباہ ہو چکی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔