منی پور تشدد: قبائلیوں کی حفاظت فوج سے کرانے کی عرضی، سپریم کورٹ کا فوری سماعت سے انکار

منی پور میں تشدد کا معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ قبائلیوں کو فوج کے ذریعے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے فوری سماعت سے انکار کر دیا

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: منی پور میں تشدد کا معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ قبائلیوں کو فوج کے ذریعے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تاہم سپریم کورٹ نے فوری سماعت سے انکار کر دیا۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ یہ نظم و نسق کا معاملہ ہے۔ جبکہ مرکزی حکومت کا کہنا تھا کہ سیکورٹی ایجنسیاں موقع پر موجود ہیں اور حالات پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ معاملہ پر اگلی سماعت 3 جولائی کو ہوگی۔

عرضی گزار کی طرف سے پیش ہونے والے کولن گونزالویس نے عدالت کو بتایا کہ 70 قبائلی مارے گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے عدالت کو سیکورٹی برقرار رکھنے کی یقین دہانی کے باوجود حکومت تشدد کو روکنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔


عرضی میں کہا گیا تھا کہ عدالت قبائلیوں کے تحفظ کے لیے فوج کی تعیناتی کا حکم جاری کرے۔ وہیں، مرکز کی جانب سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل نے کہا کہ یہ نظم و نسق کا معاملہ ہے۔ اس سے قبل بھی عدالت نے یہ کہتے ہوئے اسی طرح کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا، کہ فی الحال ایجنسیوں کو کام کرنے دیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔