منی پور تشدد: موبائل انٹرنیٹ پر پابندی میں 3 دنوں کی توسیع، حالات ہنوز کشیدہ
منی پور حکومت نے ریاست میں بدامنی کے سبب بند کی گئی براڈبینڈ سروسز کو منگل کے روز بحال کر دیا تھا، تب کمشنر برائے داخلہ این اشوک کمار نے کہا تھا کہ موبائل انٹرنیٹ سروسز معطل رہیں گی۔

منی پور میں تعینات جوانوں کی فائل تصویر / آئی اے این ایس
منی پوری میں جاری تشدد کے درمیان ریاستی حکومت نے 7 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ پر پابندی کو 3 دنوں کے لیے بڑھا دیا ہے۔ حکومت نے نظامِ قانون کا جائزہ لینے کے بعد موبائل انٹرنیٹ پر عائد پابندی کو بڑھانے کا فیصلہ لیا۔ دی گئی جانکاری کے مطابق امپھال مغرب، امپھال مشرق، کاکچنگ، بشنو پور، تھوبال، چراچندپور اور کانگپوکپی میں آئندہ 3 دنوں تک موبائل انٹرنیٹ بند رہے گا۔
منی پور حکومت نے ریاست میں جاری بدامنی کو پیش نظر رکھتے ہوئے انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کی تھی۔ 19 نومبر کو براڈبینڈ سروسز پر 3 دنوں بعد یہ پابندی ہٹا دی گئی تھی، لیکن کمشنر برائے داخلہ این اشوک کمار نے کہا تھا کہ موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں گی۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے اہم دفتری کاموں، اہم اداروں اور گھر سے کام کرنے والے لوگوں کا کام متاثر ہوا۔ اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے براڈبینڈ خدمات کے معاملے میں مشروط معطلی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ موبائل انٹرنیٹ ڈاٹا پر پابندی جاری رکھنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ منی پور میں حالات نازک بنے ہوئے ہیں۔ فوجی جوانوں کی مہم میں کوکی-زو طبقہ کے 10 باغیوں کی ہلاکت کے بعد جریبام میں میتئی طبقہ کے 6 لوگوں کی لاشیں ملنے سے پوری ریاست میں زبردست کشیدگی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے میتئی طبقہ کی 3 خواتین اور 3 بچوں کا ایک کیمپ سے مبینہ طور پر اغوا کرنے کے بعد انھیں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی پورے علاقہ میں تشدد بھڑک اٹھا اور وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے داماد سمیت کئی اراکین اسمبلی و لیڈران کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔