منی پور تشدد: کوکیوں کی گرفتاری کے خلاف بند، 2 اضلاع میں معمولات زندگی مفلوج

منی پور کے قبائلی اکثریتی چوراچاند پور اور کانگ پوکپی اضلاع میں منگل کو دوسرے دن بھی معمولات زندگی بدستور مفلوج رہے

<div class="paragraphs"><p>منی پور تشدد / آئی اے این ایس</p></div>

منی پور تشدد / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

امپھال: منی پور کے قبائلی اکثریتی چوراچاند پور اور کانگ پوکپی اضلاع میں منگل کو دوسرے دن بھی معمولات زندگی بدستور مفلوج رہے۔ انڈیجینس ٹرائبل لیڈرز فورم (آئی ٹی ایل ایف) اور قبائلی اتحاد کی کمیٹی (سی او ٹی یو) کی خواتین ونگ کی طرف سے سی بی آئی کے ہاتھوں کوکی زو قبائلیوں کی گرفتار کے خلاف غیر معینہ بند کی کال دی گئی تھی۔

تاہم، دو نوجوان طالب علموں کے قتل کے سلسلے میں سی بی آئی کے ذریعہ کوکی زو سے چار لوگوں کی گرفتاری کے خلاف آئی ٹی ایل ایف کی طرف سے چورا چاند پور ضلع میں پیر کی صبح سے بلایا گیا دو روزہ بند منگل کی شام کو ختم ہو گیا۔

آئی ٹی ایل ایف اور سی او ٹی یو کی خواتین ونگ امپھال سے دو نوعمر طالب علموں کے مبینہ اغوا اور قتل کے معاملے میں بین الاقوامی سازش کے الزام میں چار افراد کی من مانی گرفتاری اور دو نابالغوں اور ایک دوسرے شخص کو حراست میں لینے کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔


آئی ٹی ایل ایف کے خواتین ونگ کی ممبران نے اس بات کو یقینی بنایا کہ چورا چند پور کی تمام سڑکیں سنسان رہیں کیونکہ تمام دکانوں اور دیگر اداروں کے شٹر نیچے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ بازاروں میں کوئی سرگرمی نظر نہیں آئی اور سرکاری دفاتر میں کوئی موجودگی نہیں دیکھی گئی، جب کہ بینک اور تعلیمی ادارے بند رہے۔

ربیکا، ایک آئی ٹی ایل ایف خواتین کے ونگ کی کارکن جو اس شٹ ڈاؤن کے نفاذ کی قیادت کر رہی تھی، نے اس بند کو جائز قرار دیا اور کمیونٹیز کے درمیان امتیازی سلوک کا الزام لگایا۔

انہوں نے کہا ’’دو کوکی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی اور ایک ماں اور بیٹے کو ایمبولینس میں زندہ جلانے سمیت کوکی زو کے لوگوں کی عصمت دری اور قتل کے بہت سے واقعات کو نظر انداز کیا جاتا ہے لیکن سی بی آئی نے کوکی زو برادری کے دو نابالغوں سمیت چھ لوگوں کو گرفتار کیا۔‘‘

دونوں احتجاج کرنے والی تنظیموں نے مرکزی ایجنسیوں سے اپیل کی کہ حراست میں لیے گئے لوگوں کو بغیر کسی شرط کے رہا کیا جائے۔


انہوں نے سی بی آئی پر مزید زور دیا کہ وہ سیاسی دباؤ میں جلد بازی سے کام نہ لے، بلکہ پیشہ ورانہ طریقے سے کام کرے اور برادریوں یا مذہب کی پرواہ کیے بغیر نسلی تنازعہ کے دوران ہونے والے تمام جرائم کے ذمہ داروں کو گرفتار کرے۔ انہوں نے کہا کہ مشتعل افراد کوکی زو کے لوگوں کے خلاف جرائم کے تمام معاملات میں انصاف کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔