’نیتی آیوگ‘ کی تشکیل کے بعد تریپورہ کو سالانہ 2000 کروڑ کا نقصان

Getty Images
Getty Images
user

قومی آوازبیورو

اگرتلہ: تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک سرکار نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت میں ان کی ریاست کو معاشی اعتبار سے کافی خسارہ اٹھانا پڑ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت میں پلاننگ کمیشن ختم کیے جانے اور نیتی آیوگ تشکیل دیے جانے کے بعد تریپورہ کو ہر سال تقریباً 2000 کروڑ روپےکے فنڈ سے محروم رہنا پڑ رہا ہے۔ مانک سرکار نے کہا کہ جب پلاننگ کمیشن ہوا کرتا تھا تو ہر ریاست کی طرح تریپورہ کو بھی ہر سال ڈیڑھ سے دو ہزار کروڑ روپے مل جایا کرتے تھے لیکن نیتی آیوگ بننے کے بعد اس فنڈ کو روک دیا گیا۔ اس قدم نے معاشی اعتبار سے تریپورہ کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

مانک سرکار نے ایک تقریب میں خطاب کے دوران مرکزی حکومت سے اس سلسلے میں غور و خوض کرنے کی اپیل بھی کی اور کہا کہ ریاست کی ترقی کے لیے مناسب طریقے سے فنڈ مہیا کرایا جائے ورنہ تریپورہ کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شمالی ہند کی 8 ریاستوں کو مرکز کی جانب سے ویسی مدد نہیں مل رہی ہے جیسی ملنی چاہیے۔ ان ریاستوں میں عوام صحت، تعلیم اور سڑک جیسی بنیادی سہولتوں کے لیے پریشان ہو رہے ہیں۔ مودی حکومت سے پہلے کے حالات کی یاد تازہ کرتے ہوئے مانک سرکار نے کہا کہ ایک وقت تھا جب تریپورہ ایک ایسی ریاست کی شکل میں نمودار ہوئی تھی جو منریگا کے تحت دیہی عوام کو سب سے زیادہ کام مہیا کرتا تھا۔ لیکن اب جبکہ مرکز کی جانب سے فنڈ کم کر دیا گیا ہے تو لوگوں کو سال میں محض 42 دن کا ہی کام مل پارہا ہے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Sep 2017, 4:14 PM