بہرائچ میں مارا گیا آدم خور بھیڑیا، ایک ماہ سے علاقے میں تھی دہشت، 4 بچوں کی لے چکا تھا جان

بھیڑیے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بہرائچ محکمہ جنگلات کے ہیڈکوارٹر لایا گیا ہے۔ اس کارروائی کے بعد علاقے کے لوگوں نے بڑی راحت کی سانس لی ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اترپردیش میں بہرائچ ضلع کے منجھارا توکلی علاقے میں آدم خور بھیڑیا نے گزشتہ تقریباً ڈیڑھ ماہ سے دہشت پھیلا رکھی تھی۔ اس بھیڑیے کے حملوں میں اب تک ایک بزرگ جوڑا اور چار معصوم بچے جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ ڈھائی درجن سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس وجہ سے مقامی لوگوں میں دہشت کا ماحول تھا۔ اب اس بھیڑیئے کو مار دیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق بھیڑیا منجھارا توکلی کے بھرگو پوروا گاؤں میں حملے کر رہا تھا۔ بھیڑیئے کی دہشت نے لوگوں کو گھروں میں ہی قید کردیا تھا۔ محکمہ جنگلات کی ٹیم نے کئی بار اسے پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ پکڑ میں نہیں آیا۔ آخر کار بہرائچ محکمہ جنگلات کی ٹیم نے آج صبح تقریباً 4 بجے اسے مار گرایا۔ آپریشن کی قیادت سابق ڈی ایف او اجیت سنگھ نےکی۔


محکمہ جنگلات کی ٹیم نے ابتدائی طور پر بھیڑیے کو زندہ پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکی ۔ سیکورٹی وجوہات اور مقامی باشندوں کی حفاظت کے لیے بھیڑیے کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ بھیڑیے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بہرائچ واقع محکمہ جنگلات کے ہیڈکوارٹر لایا گیا ہے۔ اس کارروائی کے بعد علاقے کے لوگوں نے بڑی راحت کی سانس لی ہے۔

دیہی علاقے میں بھیڑیئے کے حملوں کی وجہ سے کئی خاندانوں کی زندگی اجیرن ہوگئی تھی۔ محکمہ جنگلات نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ابھی بھی جنگل اور آس پاس کے علاقوں میں چوکس رہیں۔ محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ بھیڑیے کے ماردیئے جانے سے علاقے میں دہشت تو کم ہوگی مگر وہیں گاؤں والوں کو چوکنا رہنا ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔