بہرائچ میں ساتواں آدم خور بھیڑیا ہلاک، 12 جانیں لینے والے خوف کا خاتمہ، عوام نے لی راحت کی سانس
محکمہ جنگلات نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنگلات اور کھیتوں میں محتاط رہیں اور بچوں کو اکیلے باہر نہ جانے دیں۔ وہیں ایک اوربھیڑیے کے مارے جانے کے بعد گاؤں والوں نے راحت کی سانس لی ہے۔

اترپردیش کے بہرائچ میں ایک اور بھیڑیے کے مارے جانے کے ساتھ ہی اب تک 7 بھیڑیے مارے جا چکے ہیں جنہوں سے 12 لوگوں کو موت کے گھاٹ اُتاردیا تھا۔ خبروں کے مطابق محکمہ جنگلات کی ٹیم نے قیصرگنج فاریسٹ رینج میں ایک اورآدم خور بھیڑیے کو مار گرایا ہے۔ ضلع میں گزشتہ ستمبر سے آدم خور بھیڑیوں کی دہشت پھیلی ہوئی ہے۔ ان کے حملوں میں 10 بچوں سمیت 12 لوگوں کی موت ہوچکی ہے جس سے مقامی لوگوں میں دہشت کا ماحول ہے۔
علاقے میں محکمہ جنگلات کی ٹیم مسلسل گشت کر رہی ہے اور ڈرون و کیمروں کی مدد سے ان آدم خور بھیڑیوں کو پکڑنے کے لیے مہم چلا رہی ہے۔ اتوار کو سہ پہر تقریباً 3 بجے محکمہ جنگلات کی ٹیم نے قیصر گنج فاریسٹ رینج کے بھیرگو پوروا گاؤں کے قریب ایک بھیڑیا دیکھا۔ ٹیم نے اسے پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ برجا پکڑیہ کی طرف بھاگنے لگا۔ اسی دوران شوٹر نے اس پر گولی چلادی۔ بھیڑیا کھیتوں میں بھاگ گیا۔ پیر کی صبح تلاش کے دوران کھیت میں اس کی لاش ملی۔
محکمہ جنگلات کے افسر رام سنگھ یادو نے بتایا کہ محکمہ جاتی ٹیم نے سرچ آپریشن کے دوران اس بھیڑیے کو مار گرایا ہے۔ لاش کی پوسٹ مارٹم کے بعد آخری رسومات ادا کردی جائیں گے۔ اس سال ہونے والے حملوں سے جہاں دیہی عوام میں زبردست دہشت ہے وہیں ماہرین حیران ہیں کیونکہ ایک طرف نہ تو حملے رُکنے کا نام لے رہے ہیں اور نہ ہی حملہ آور بھیڑیےحملہ کرنے میں دن رات کی پرواہ کررہے ہیں۔ پچھلے سال حملے صرف رات کے وقت حملے ہوئے تھے لیکن اس سال دن کے وقت بھی حملے ہو رہے ہیں۔
بھیڑیوں کے مسلسل حملوں سے اب تک 12 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں ان میں دو بالغ اور 10 چھوٹے بچے شامل ہیں۔ ان واقعات کے بعد گاؤں کے لوگ بُری طرح دہشت میں ہیں۔ کئی خاندانوں نے اپنے بچوں کو گھر میں ہی قید رکھا ہے جب کہ رات میں پہرہ دینا عام بات ہوگئی ہے۔ بھیڑیے کے مارے جانے کے بعد گاؤں والوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ دریں اثنا محکمہ جنگلات نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنگلات اور کھیتوں میں محتاط رہیں اور بچوں کو اکیلے باہر نہ جانے دیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔