دو بچوں کے قتل کے بعد آٹھویں منزل سے دو بیویوں کے ساتھ کودا شخص

اندرا پورم سے ایک ہی خاندان کے پانچ لوگوں کے مرنے کی خبر آئی ہے اور پولس کو شک ہے کہ یہ سب کچھ اچانک آپسی جھگڑے کی وجہ سے ہوا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

این سی آر کے اندراپورم علاقہ میں پانچ لوگوں کی موت کی خبر کے بعد ہنگامہ مچ گیا ہے۔ خبر ہے کہ ایک شخص نے اپنی دو بیٹیوں کا قتل کرنے کے بعد اپنی دونوں بچوں کے ساتھ آٹھویں منزل سے کود کر خودکشی کر لی۔ اس شخص کی ایک بیوی واقعہ کے بعد شدید زخمی ہوئی تھی اور اسے علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن بعد میں اس کی بھی موت ہو گئی۔پولس کو شک ہے کہ اس واقعہ کے پیچھے وجہ اس شخص کی دو شادیاں ہیں۔ یہ واقعہ اندرا پورم کے سفائر اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔

ایک نیوز ویب سائٹ پر شائع خبر کے مطابق کاروباری گلشن واسودیو معاشی پریشانیوں سے گزر رہا تھا اور حال ہی میں اس کو دو کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا اور وہ اس کے لئے راکیش ورما کو ذمہ دار مانتا تھا۔ اس بات کی تصدیق اس کے دیوار پر لکھے سوسائڈ نوٹ سے بھی پتہ لگتی ہے۔

دو بچوں کے قتل کے بعد آٹھویں منزل سے دو بیویوں کے ساتھ کودا شخص

واضح رہے موقع واردات پر موجود پولس افسر کا کہنا ہے کہ ’’کچھ دیر پہلے کالونی کے گارڈ نے آٹھویں منزل سے دو خواتین اور ایک شخص کو کودتے دیکھا۔‘‘ اطلاع ملتے ہی پولس جب موقع پر پہنچی تو پتہ چلا کہ فلیٹ میں رہنے والے شخص کی دو بیویاں تھیں اور اس بات کو لے کر ان کے گھر میں اکثر اختلافات رہتے تھے۔


خبر ہے کہ واقعہ سے قبل فلیٹ سے چیخنے چلانے کی آوازیں آتی رہیں۔ اس کے کچھ دیر بعد ہی کالونی کے گارڈس کو آٹھویں منزل سے کچھ لوگوں کے نیچے گرنے کی اطلاع ملی۔ موقع پر پہنچے پولس افسر نے بتایا کہ ’’میاں، بیوی اور دو بچوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی اور دوسری خاتون کو نازک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن اس کی بھی موت ہو گئی۔‘‘

واضح رہے کہ پولس کا کہنا ہے کہ موقع سے کوئی خود کشی کے تعلق سے نوٹ نہیں ملا ہے لیکن دیوار پر خودکشی کی وجہ ضرور لکھی ہے۔ پولس کو شک ہے کہ سب کچھ اچانک لڑائی جھگڑے کے دوران ہی ہوا اور بہت ممکن ہے کہ ایسے میں کوئی سوسائڈ نوٹ لکھنے کا موقع ہی نہ ملا ہواور جلدی میں بس دیوار پر لکھ دیا ہو۔ گارڈس اور وہاں رہنے والے لوگوں نے پولس کو یہ ضرور بتایا کہ گھر میں دو دو بیویوں کو لے کر اکثر جھگڑا ہوتا تھا جبکہ پولس اس تعلق سے کچھ بھی بیان دینے سے بچ رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */