مخالفین نے ممتا بنرجی کو دیئے 2 نئے نام ’بغدیدی‘ اور ’صدام حسین‘

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے جہاں ممتا بنرجی کو بغدادی کی طرز پر ’بغدیدی‘ کہہ کر پکارا ہے وہیں بالی ووڈ اداکار وویک اوبرائے نے ان کا موازنہ ’صدام حسین‘ سے کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس کی رسہ کشی جاری ہے اور اس درمیان لگاتار بیان بازیاں بھی ہو رہی ہیں۔ ایک طرف ترنمول کانگریس بی جے پی پر ریاست میں ماحول خراب کرنے کا الزام عائد کر رہی ہے تو دوسری طرف بی جے پی لیڈران ممتا بنرجی پر تاناشاہی رویہ اختیار کرنے کی بات کہہ رہے ہیں۔

اس درمیان ممتا بنرجی کے خلاف زہر انگیزی اور شعلہ بیانی کا دور بی جے پی لیڈروں کے ذریعہ شروع ہو گیا ہے۔ کولکاتا میں امت شاہ کے روڈ شو کے دوران پیدا تشدد سے ناراض اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور فلم ’پی ایم نریندر مودی‘ میں نریندر مودی کا کردار نبھانے والے بالی ووڈ اداکار وویک اوبرائے نے ممتا بنرجی کو تاناشاہ قرار دیتے ہوئے اپنی اپنی طرف سے انھیں ایک-ایک نیا نام بھی دیا ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے جہاں انھیں ’بغدیدی‘ کہا ہے تو وویک اوبرائے نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے انھیں ’صدام حسین‘ بتا دیا ہے۔


یوگی آدتیہ ناتھ 15 مئی کو مغربی بنگال میں اپنی تقریروں کے دوران ممتا بنرجی کو تنقید کا نشانہ بنا ہی رہے ہیں، اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بھی انھیں خوب برا بھلا کہہ رہے ہیں۔ ایک ٹوئٹ میں انھوں نے ممتا بنرجی کو بغدادی کی طرز پر حکومت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ’بغدیدی‘ قرار دیا اور لکھا کہ ’’بی جے پی سے خوفزدہ ممتا بنگال میں اجلاس کے اسٹیج توڑ کر، مزدوروں کو پیٹ کر، ریلیاں رَد کروا کر بنگال کو کیا بنانا چاہتی ہیں؟ یاد رکھیے بنگال ہندوستان کا غیر منقسم حصہ ہے۔ بغدادی سے متاثر ہو کر ’بغدیدی‘ بننے کا آپ کا خواب مادرِ ہند کے سچے سپوت ووٹ کی چوٹ سے توڑ کر رہیں گے۔‘‘


دوسری طرف بالی ووڈ اداکار وویک اوبرائے نے بھی ممتا بنرجی سے اپنی ناراضگی کا اظہار ٹوئٹر کے ذریعہ کیا ہے۔ انھوں نے ممتا بنرجی کا موازنہ عراق کے تاناشاہ صدام حسین سے کیا ہے۔ الیکشن کے بعد ریلیز ہونے جا رہی فلم ’پی ایم نریندر مودی‘ میں نریندر مودی کا کردار نبھانے والے وویک نے ممتا بنرجی کے ’جمہوریت خطرے میں ہے‘ والے بیان سے متعلق خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’میں سمجھ نہیں پاتا ہوں کہ دیدی جیسی معزز خاتون کیوں صدام حسین کی طرح سلوک کر رہی ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’افسوسناک ہے کہ جمہوریت خطرے میں ہے اور اسے خود تاناشاہ دیدی سے خطرہ ہے۔ پہلے پرینکا شرما اور اب تیجندر بگا۔ یہ دیدی گیری نہیں چلے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 15 May 2019, 6:10 PM