ممتا حکومت جمعہ کو پیش کرے گی عبوری بجٹ، کئی پارٹیاں کریں گی بائیکاٹ

کانگریس اور سی پی آئی ایم نے جمعہ کو پیش ہونے والے ممتا حکومت کے آخری اور عبوری بجٹ کے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس
ممتا بنرجی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کولکاتا: مغربی بنگال حکومت کا عبوری بجٹ جمعہ کو ریاستی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا جائے گا۔ اسمبلی انتخابات سے قبل ممتا حکومت کا آخری عبوری بجٹ میں ووٹروں کو لبھانے کے لئے بنگال حکومت کئی بڑے اقدامات کا اعلان کرسکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی بذات خود ریاستی وزیر خزانہ امت مترا کی جگہ بجٹ پیش کرسکتی ہیں۔

جمعہ کی شام 4 بجے سے بجٹ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ ممتا بنرجی کی حکومت کے دوسرے دور کا یہ آخری بجٹ ہوگا۔ چونکہ ریاست کے وزیر خزانہ امت مترابیمار ہیں، اس لئے امکان ہے کہ وہ بجٹ پیش کرنے کے دوران قانون ساز اسمبلی میں موجود نہیں رہیں گے۔ وہ گھر سے زوم یا گوگل میٹ کے ذریعہ بجٹ میں حصہ لے سکتے ہیں اور اس بات کا امکان ہے کہ ممتا بنرجی خود بجٹ پیش کریں گی۔


اگرچہ بجٹ کا ہدف ترقی کو تیز کرنا ہوگا، لیکن ممتا حکومت انتخابات کے پیش نظر بجٹ میں کئی اعلانات کرسکتی ہے۔ ریاست کے اقلیتوں، قبائلیوں، شیڈول ذاتوں اور قبائل، پسماندہ طبقات کے لئے خصوصی منصوبوں کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ متوا برادری کے لئے اس بجٹ میں اہم اعلانات کیے جاسکتے ہیں۔ کاشتکاروں کو اضافی فوائد بھی بجٹ میں ہونے کا امکان ہے۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع کے مطابق، آن لائن کلاسوں کے لئے ادائیگی کے لئے، سواستیہ ساتھی، روپا شری، کنیاشری جیسے منصوبوں کے میں فنڈ میں اضافے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست میں پولیس اصلاحات اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے بھی اضافی رقم مختص کی جاسکتی ہے۔

دوسری طرف کانگریس اور سی پی آئی ایم نے جمعہ کو پیش ہونے والے ممتا حکومت کے آخری اور عبوری بجٹ کے بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ امت مترا کی بگڑتی ہوئی صحت کی وجہ سے گورنر جگدیپ دھنکر نے وزیر اعلی ممتا بنرجی کو بجٹ پیش کرنے کا اختیار دیا ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس کے سینئر ممبر اسمبلی اور اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما عبد المنان نے جمعرات کے روز کہا کہ اپوزیشن اسمبلی میں ممتا حکومت کے بجٹ کا بائیکاٹ کرے گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بار بار کہنے کے باوجود ممتا بنرجی کی حکومت اسمبلی اجلاس نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی سیزن کی وجہ سے ممتا بنرجی اور ان کی پارٹی کے قائدین، ​​وزراء، ممبران اسمبلی عوامی جلسوں اور ریلیوں میں مصروف ہیں جبکہ عوام کی ضروریات کے مطابق بار بار کہنے کے باوجود اسمبلی اجلاس نہیں ہو رہا ہے۔


اسی طرح، سی پی آئی (ایم) کی قانون ساز پارٹی کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ اسمبلی میں اپوزیشن کے الفاظ کبھی نہیں سنے جاتے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کے حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ حزب اختلاف کے قانون سازوں کو کبھی بھی بولنے کی اجازت نہیں تھی۔ اپوزیشن کی طرف سے دی گئی تجویز پر کبھی بحث نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے ہم نے ممتا حکومت کے بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔