وزیراعظم کے منی پور دورے پر ملکارجن کھڑگے کی تنقید- ’صرف تین گھنٹے کا دورہ، کیا یہی ہے راج دھرم!‘
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیراعظم مودی کے تین گھنٹے کے منی پور دورے پر تنقید کی، اسے مظلوم عوام کا مذاق اور راج دھرم یعنی ریاستی ذمہ داریوں کی عدم ادائیگی قرار دیا

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیراعظم نریندر مودی کے منی پور دورے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہلاکت خیز تشدد کے 864 دن بعد صرف تین گھنٹے کے لیے منی پور کا دورہ کرنا ایک مذاق اور ریاست کی مظلوم عوام کے لیے شدید توہین ہے۔ کھڑگے نے وزیراعظم پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ راج دھرم یعنی اپنی آئینی ذمہ داریوں سے کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں اور عوام کے دکھ پر ہمدردی کا اظہار نہیں کر رہے۔
کھڑگے نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ’’نریندر مودی جی، منی پور میں آپ کا تین گھنٹے کا دورہ کرم یا ہمدردی نہیں بلکہ ایک علامتی کارروائی اور مظلوم عوام کی توہین ہے۔ آپ کا روڈ شو اور ریلیف کیمپوں میں لوگوں کی چیخیں سن کر نظر پھیرنا صرف دکھاوے کے مترادف ہے۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ ریاست میں 2023 میں ہونے والے تشدد کے بعد 300 افراد ہلاک، 67 ہزار بے گھر اور 1,500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ کھڑگے نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نے اب تک 46 بیرون ملک دورے کیے لیکن اپنے شہریوں کے دکھ پر ایک بھی ہمدردانہ سفر نہیں کیا۔ ان کے مطابق مودی کی منی پور کی آخری سفر جنوری 2022 میں انتخابی مقاصد کے لیے تھا۔
کانگریس سربراہ نے الزام لگایا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ امت شاہ کی ناکامی اور ریاستی کمیونٹیوں کے ساتھ دھوکہ دہی نے تشدد کے خاتمے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کی ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے صدر راج کا نفاذ بھی کافی نہیں رہا۔ کھڑگے نے مزید کہا کہ اس دورے کا مقصد عوام کے دکھ کو محسوس کرنا نہیں بلکہ اپنے لیے شاندار استقبال کا انتظام کرنا ہے، جو مظلوم افراد کے زخموں کو تازہ کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے طنز کرتے ہوئے وزیراعظم سے سوال کیا، ’’آپ کے اپنے الفاظ میں… آپ کا راج دھرم کہاں ہے؟‘‘ کھڑگے کے مطابق یہ دورہ ریاست میں جاری بحران کے پیش منظر میں محض نمائشی ہے اور بنیادی آئینی ذمہ داریوں کی ادائیگی کی کمی کو چھپانے کی کوشش ہے۔
منی پور دورہ کے تحت وزیراعظم مودی چراچاندپور اور امپھال جا رہے ہیں، جہاں وہ اندرون ریاست منتقل ہونے والے لوگوں سے ملاقات کریں گے۔ یہ دورہ 2023 میں ریاست میں بھڑکے ذاتیات کے تشدد کے بعد وزیراعظم کا پہلا دورہ ہے۔
کانگریس صدر کی تنقید کے مطابق، ریاست میں تشدد کے بعد اب بھی صورتحال نازک ہے اور مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف حفاظتی اقدامات کرے بلکہ متاثرہ عوام کی فوری مدد اور سہولتوں کا بندوبست کرے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔