دہلی انتخابات کے نتائج سے قبل بڑی ہلچل، کیجریوال نے 70 امیدواروں کی اہم میٹنگ طلب کی
دہلی انتخابات کے نتائج سے قبل اروند کیجریوال نے عام آدمی پارٹی کے 70 امیدواروں کی میٹنگ بلائی۔ پارٹی نے بی جے پی پر ’آپریشن لوٹس‘ کے تحت خرید و فروخت کی کوششوں کا الزام لگایا
نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج سے قبل عام آدمی پارٹی (عآپ) نے اپنے تمام 70 امیدواروں کی ایک اہم میٹنگ طلب کر لی ہے۔ یہ میٹنگ پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی صدارت میں آج صبح 11:30 بجے منعقد ہوگی۔ اس میٹنگ کو انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے، کیونکہ یہ ’آپریشن لوٹس‘ کے الزامات کے درمیان منعقد ہو رہی ہے۔
پارٹی کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے سات امیدواروں کو 15-15 کروڑ روپے کی پیشکش کے فون آ رہے ہیں تاکہ وہ پارٹی چھوڑ دیں۔ ان کے مطابق، ووٹوں کی گنتی سے پہلے ہی بی جے پی ’آپریشن لوٹس‘ کو فعال کر چکی ہے اور عآپ کے ممبران اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اروند کیجریوال نے ایگزٹ پول پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ کچھ ایجنسیاں بی جے پی کو 55 سے زیادہ سیٹیں دکھا رہی ہیں، جبکہ حقیقت میں ان کی پارٹی کے امیدواروں کو مسلسل فون کالز موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صرف دو گھنٹوں کے اندر ان کے 16 امیدواروں کو فون آ چکے ہیں، جن میں پارٹی چھوڑنے پر وزیر بنانے اور 15-15 کروڑ روپے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔
کیجریوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ اگر بی جے پی کو 55 سے زیادہ سیٹیں ملنے والی ہیں، تو پھر ہمارے امیدواروں کو فون کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ انہوں نے الزام لگایا کہ ایگزٹ پول کے نتائج فرضی ہیں اور ان کا استعمال کر کے پارٹی کے امیدواروں کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب، الیکشن کمیشن نے ہفتے کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی کے حوالے سے سخت حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔ ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی مشینوں کو مخصوص کمروں (اسٹرانگ رومز) میں محفوظ رکھا گیا ہے۔ دہلی کے 19 مقامات پر 70 اسمبلی حلقوں کے لیے علیحدہ اسٹورنگ روم بنائے گئے ہیں، جہاں انتخابات سے متعلق سیکیورٹی کے تین سطحی انتظامات کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق، گنتی کے دن کسی بھی قسم کی گڑبڑ سے بچنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں اور ای وی ایم کی حفاظت کے لیے 24 گھنٹے سکیورٹی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔