انجینئر اتل سبھاش خودکشی معاملہ میں پولیس کی بڑی کارروائی، اہلیہ سمیت 4 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج

مراٹھا ہلّی تھانہ میں درج ایف آئی آر میں اتل سبھاش کی اہلیہ، اس کی ماں، بھائی اور چچا کا نام شامل۔ اتل سبھاش کو انصاف دلانے کے لیے سوشل میڈیا پر MenToo# تحریک چلائی جا رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر 'ایکس'</p></div>

تصویر 'ایکس'

user

قومی آواز بیورو

بنگلورو میں اے آئی انجینئر اتُل سبھاش خودکشی معاملے میں بنگلورو پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے اتل کی اہلیہ سمیت ان کے سسرال والوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مراٹھا ہلّی پولیس نے اتل سبھاش کے بھائی وکاس کمار کی شکایت پر اتل کی اہلیہ نکیتا سنگھانیہ سمیت 4 لوگوں کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 108 اور 3 (5) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔

ایف آئی آر میں نکیتا سنگھانیہ کے علاوہ ان کی ماں نشا سنگھانیہ، بھائی انوراگ سنگھانیہ اور چچا سشیل سنگھانیہ کا نام شامل ہے۔ مراٹھا ہلّی کی پولیس نے اس معاملے میں اپنی جانچ تیز کر دی ہے۔

پیر کو بنگلورو کے انجینئر اتل سبھاش مراٹھا ہلّی کے مُنّے کولالو میں اپنے گھر پر مردہ پائے گئے تھے۔ ان کی لاش کے پاس سے ایک سوسائڈ نوٹ ملا تھا جس میں انہوں نے اپنی خودکشی کا ذمہ دار ایک خاتون جج، اپنی اہلیہ اور اس کے اہل خانہ کو قرار دیا تھا۔ اس واقعہ کے سامنے آنے کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا اور یہ معاملہ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگا۔ اب تو MenToo# کے ذریعہ لوگوں نے اتل سبھاش کو انصاف دلانے کی تحریک بھی شروع کر دی ہے۔


واضح ہو کہ خودکشی کرنے سے پہلے اتل سبھاش نے ایک ویڈیو اور 24 صفحات پر مشتمل سوسائڈ نوٹ میں الزام لگایا تھا کہ ان کی اہلیہ اور سسرال والوں نے قانون کا غلط استعمال کرکے ان کا اور ان کے اہل خانہ کا استحصال کیا ہے۔ اتل نے ویڈیو میں کہا تھا "جب تک مجھے اذیت پہنچانے والوں کو سزا نہیں مل جاتی تب تک میری استھیوں کا وسرجن نہ ہو"۔

پولیس کے مطابق سبھاش نے اپنے گھر میں ایک تختی لٹکا رکھی تھی، جس پر لکھا تھا 'انصاف ہونا ہے'۔ پولیس افسر نے یہ بھی بتایا کہ یہ قدم اٹھانے سے پہلے سبھاش نے مبینہ طور پر اپنی الماری میں تفصیلات چسپاں کیں، جس میں اس کا سوسائڈ نوٹ، گاڑی کی چابیاں اور اس کی طرف سے پورے کیے گئے کاموں کی ایک فہرست اور باقی بچے کاموں کی جانکاری شامل تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔