ہندوستان کی فوجی طاقت میں ہوگا اضافہ، ڈی اے سی نے 79 ہزار کروڑ روپے کے دفاعی معاہدوں کو دی منظوری
ڈی اے سی کی میٹنگ میں خاص طور پر میزائل سسٹم اور جدید اسلحوں کی خریداری پر مہر لگی ہے۔ ہندوستانی بحریہ اور فضائیہ کے لیے ایم آر-ایس اے ایم (میڈیم رینج سرفیس-ٹو-ایئر میزائل) کی خرید کو منظوری ملی ہے۔

ڈیفنس ایکوزیشن کونسل (ڈی اے سی) کی اہم میٹنگ میں ہندوستان کی فوجی طاقت کو مضبوط کرنے سے متعلق بڑے فیصلے لیے گئے ہیں۔ اس میٹنگ کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کی۔ رپورٹس کے مطابق ڈی اے سی نے تقریباً 79000 کروڑ روپے کے دفاعی معاہدے اور اپگریڈیشن سے متعلق تجاویز کو منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلہ کے بعد تینوں افواج برّی، بحریہ اور فضائیہ کی آپریشنل صلاحیتوں کو کافی تقویت ملے گی۔
واضح رہے کہ اتوار (29 دسمبر) کو ہوئی میٹنگ میں ہندوستانی فوج کی آرٹلری رجمنٹ کے لیے لوئٹر میونیشن سسٹم، لو لیول لائٹ ویٹ ریڈار، پیناکا ملٹیپل لانچ راکٹ سسٹم (ایم ایل آر ایس) کے لیے لانگ رینج گائیڈڈ راکٹ ایمونیشن اور انٹیگریٹڈ ڈرون ڈیٹیکشن اینڈ انٹرڈکشن سسٹم ایم کے-2 کی خرید کے لیے اے او این کو منظوری دی گئی۔
ڈی اے سی کی میٹنگ میں خاص طور پر میزائل سسٹم اور جدید اسلحوں کی خریداری پر مہر لگی ہے۔ ہندوستانی بحریہ اور فضائیہ کے لیے ایم آر-ایس اے ایم (میڈیم رینج سرفیس-ٹو-ایئر میزائل) کی خرید کو منظوری ملی ہے۔ یہ میزائل دشمن کے طیاروں، میزائل اور ڈرون کو مار گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور سمندری و فضائی سیکورٹی کو مضبوط کریں گے۔
ڈی اے سی نے لوئٹرنگ میونیشن کی خریداری کو بھی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ ہندوستانی فوج اب جدید اور درست جنگی تکنیکوں کی جانب تیزی سے گامزن ہے۔ اس کے ساتھ ہی برّی فوج کے ٹی-90 ٹینکوں کے اوورہال کو منظوری ملی ہے، جس سے ان کی جنگی صلاحیت اور بھی زیادہ قابل اعتماد بنے گی۔ اس کے علاوہ فضائیہ کے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹروں کے مِڈ-لائف اپگریڈ کو بھی منظوری دی گئی ہے، تاکہ ان کی آپریشنل تیاری مزید بہتر ہو سکے۔
ڈی اے سی نے ایئر-ٹو-ایئر ری فیولر اور اے ڈبلیو اے سی ایس (ایئربورن ارلی وارننگ سسٹم) سے منسلک آر پی ایف میں تبدیلی کو منظوری دی ہے۔ اس سے فضائیہ کی لمبی دوری تک آپریشن کرنے کی صلاحیت مزید مضبوط ہوگی۔ اس کے علاوہ ڈی اے سی نے ہندوستانی فضائیہ کے لیے اسٹرا مارک-2 ایئر-ٹو-ایئر میزائلوں کی خریداری کو بھی منظوری دی ہے۔ اس کی رینج تقریباً 200 کلومیٹر ہے، اس سے دشمن کے طیارہ کو ہندوستان کی سرحد کے اندر سے ہی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ’آپریشن سندور‘ کے بعد لمبی دوری کی میزائلوں کی ضرورت واضح ہو گئی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے پاس پہلے سے اسٹرا مارک-1 موجود ہے، جبکہ ڈی آر ڈی او اسٹرا مارک-3 پر بھی کام کر رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔