وزیر اعظم دفتر میں بڑا پھیر بدل، نرپیندر مشرا کے ہٹنے کے بعد کئی بڑے سوال

حساس موقع پر نرپیندر مشرا کا وزیر اعظم کا ساتھ چھوڑنا وزیر اعظم دفتر میں بڑی تبدیلی کی جانب اشارہ کر رہا ہے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اقتصادی بحران اور بینکوں کے زم ہونے کی خبروں کے بیچ ایک ایسی خبر آئی جس نے سیاسی گلیاروں میں شور مچا دیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے پرنسپل سیکریٹری نرپیندر مشرا نے اپنی ذمہ داری چھوڑنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد وزیر اعظم نے کابینہ کے سیکریٹری سے کل ہی ریٹائر ہوئے پی کے سنہا کو وزیر اعظم کا او ایس ڈی بنا دیا اور وزیر اعظم دفتر میں پانچ اور افسران کی تقرری کی گئی ۔اس خبر کے بعد ایسا محسوس ہوا کہ نپیندر مشرا کے جانے کے بعد وزیر اعظم دفتر میں تقرریوں کی جھڑی لگ گئی۔

نرپیندر مشرا جن کو وزیر اعظم کا خاص اور قریبی سمجھا جاتا ہے ان کے وزیر اعظم دفتر چھوڑنے کی اطلاع بھی وزیر اعظم کے ٹویٹ کے ذریعہ ہی زیادہ ملی ۔وزیر اعظم نے ٹویٹ کر کے بتایا کہ نپیندر مشرا نے خود اپنی ذمہ داری چھوڑنے کی خواہش کی ہے ۔ ٹویٹ میں کہا گیا ہے ’’انہوں نے خود یہ ذمہ داری چھوڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے اور ان کی یہ درخواست اب قبول کر لی ہے ۔ وہ اپنی خواہش کے مطابق ستمبر کے دوسرے ہفتہ سے اپنی ذمہ داریوں سے آزاد ہو جائیں گے۔ ان کے مستقبل کے لئے نیک خواہشات‘‘۔


وزیر اعظم نے ایک اور ٹویٹ کر کے ان کے کام کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ’’سال 2014 میں جب میں نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تھا تب میرے لئے دہلی بھی نئی تھی اور نرپیندر مشرا بھی نئے تھے لیکن دہلی کے ایڈمنسٹریشن سے وہ بخوبی واقف تھے ۔ان حالات میں انہوں نے پرنسپل سیکریٹری کے طور پر اپنی بیش قیمتی خدمات دیں‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے(نرپیندر مشرا) نہ صرف ذاتی طور پر میری مدد کی بلکہ پانچ سال تک ملک کو آگے لے جانے ، عوام کا اعتماد جیتنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ ایک ساتھی کے طور پر انہوں نے پانچ سال تکا ہمیشہ ساتھ دیا ۔

وزیر اعظم نے ٹویٹ کر کے بتایا کہ ’’سال 2019 کے انتخابی نتائج کے بعد نرپیندر مشرا جی نے خود کو پرنسپل سیکریٹری کے عہدے سے الگ ہونے کے لئے کہا تھا تب میں نے متبادل انتظام ہونے تک ان سے عہدے پر بنےرہنے کے لئے کہا تھا‘‘۔ دوسری جانب سوشل میڈیا پر نپیندر مشرا کا ایک خط وائرل ہو رہا ہے جس میں نرپیندر مشرا نے لکھا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے ساتھ کام کرنا انہیں اچھا لگا ار وزیر اعظم نے جو انہیں مواقع دئے اس کے لئے وہ ان کے احسان مند ہیں اور اب آگے بڑھنے کا وقت آ گیا ہے ۔


نرپیندر مشرا کا اس وقت اپنا عہدہ چھوڑنا ایک تشویش کی بات ہے جب ملک اقتصادی بحران سے گزر رہا ہو، کشمیر پر ایک بڑا فیصلہ لیا گیا ہو ، ارون جیٹلی و سشما سواراج جیسے لوگ مشورہ دینے کے لئے دنیا میں نہ ہوں، اور ملک کی سب سے اہم وزارت یعنی وزارت داخلہ کی ذمہ داری امت شاہ کے پاس ہو جن کے پاس مرکز میں وزارت سنبھالنے کا تجربہ نہیں ہے۔ حساس موقع پر نرپیندر مشرا کا چھوڑنا وزیر اعظم کے دفتر میں بڑی تبدیلی کی جانب اشارہ کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Aug 2019, 8:00 AM