ہری دوار میں بڑا حادثہ، منسا دیوی مندر میں بھگدڑ میں 6 لوگوں کی موت، 30 سے زائد زخمی
حادثہ اس جگہ پر ہوا ہے جہاں مشہور منسا دیوی مندر کے لیے چڑھائی شروع ہوتی ہے۔ سیڑھیوں پر بہت زیادہ بھیڑ تھی اور اچانک وہاں کچھ لوگوں کو کرنٹ لگنے کی افواہ پھیل گئی جس سے شدید بھگدڑ مچ گئی۔

ویڈیو گریب ’ایکس‘@ANI
ہری دوار کے منسا دیوی مندر راستے پر اتوار کو خوفناک بھگدڑ کا واقعہ پیش آیا۔ اس حادثے میں کم سے کم 6 افراد کی موت ہو گئی جبکہ بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ شروعاتی طور پر سامنے آیا ہے کہ سیڑھیوں پر بہت زیادہ بھیڑ تھی اور اچانک وہاں کچھ لوگوں کو کرنٹ لگنے کی افواہ پھیل گئی۔ کرنٹ کا ہنگامہ سن کر لوگ خود کو بچانے کے لیے اِدھر اُدھر بھاگنے لگے اور شدید بھگدڑ مچ گئی۔
’لائیو ہندوستان‘ کی خبر کے مطابق حادثہ اس جگہ پر ہوا ہے جہاں مشہور منسا دیوی مندر کے لیے چڑھائی شروع ہوتی ہے۔ یہ علاقہ رام پرساد کی گلی کے طور پر مشہور ہے۔ ساون کا مہینہ ہونے کی وجہ سے ہری دوار میں ہر دن کروڑوں عقیدت مند پہنچ رہے ہیں اور بڑی تعداد میں لوگ نہانے کے بعد منسا دیوی کے درشن کے لیے جاتے ہیں۔ کچھ عقیدت مند روپ وے اور باقی سیڑھیوں کے سہارے مندر تک پہنچتے ہیں۔
ہری دوار کے ایس ایس پی پرمیندر سنگھ ڈوبھال نے نیوز ایجنسی ’اے این آئی‘ سے بات چیت میں کہا کہ 9 بجے انہیں پولیس کنٹرول روم کے توسط سے اطلاع ملی تھی کہ منسا دیوی مندر راستے پر بھگدڑ میں کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ فوری طور پر پولیس اہلکاروں نے لوگوں کے تعاون سے 35 زخمیوں کو اسپتال پہنچایا۔ ان میں سے 6 کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔
بھگدڑ کی وجہ کو لے کر انہوں نے کہا کہ پہلی نظر میں یہ سمجھ میں آیا ہے کہ مندر راستے میں قریب 100 میٹر نیچے سیڑھیوں پر کرنٹ پھیلنے کی افواہ کے بعد بھگدڑ ہوئی۔ ابھی وجوہات کی جانچ کی جا رہی ہے۔
بہار سے آئے ایک زخمی عقیدت مند نے کہا کہ اچانک وہاں بہت بھیڑ ہو گئی تھی۔ بہت سے لوگ گر گئے۔ بھگدڑ میں بہت سے لوگوں کو نقصان ہوا ہے۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے بھگدڑ حادثے پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ڈی آر ایف اتراکھنڈ پولیس مقامی پولیس اور دیگر بچاؤ دستہ موقع پر پہنچ کر راحت کام میں لگے ہوئے ہیں۔ وہیں ایس ایس پی پرمیندر ڈوبال نے کہا کہ ابھی تک 35 زخمیوں کو ضلع اسپتال لایا گیا ہے جن میں 15 زخمیوں کو ہائر سینٹر منتقل کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔