ممبئی ایئرپورٹ پر بڑا حادثہ ٹلا، کارگو گاڑی نے اکاسا ایئر لائنز کے طیارہ کو ماری ٹکر
طیارہ اور کنٹینر کے تصادم کا واقعہ صبح تقریباً 4.54 بجے کا ہے، جب اکاسا ایئرلائنز کی پرواز کیو پی 1736 (بنگلورو سے ممبئی) آ کر بیو اے-7 میں پارک کی گئی تھی۔

ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پیر (14 جولائی) کو صبح ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔ اکاسا ایئر لائنز کی پرواز کیو پی 1410 (ممبئی سے دہلی) ٹیک آف سے قبل ایک کارگو کنٹینر کی گاڑی سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے طیارہ اور گاڑی دونوں کو نقصان ہوا۔ واقعہ کے بعد متعلقہ طیارہ کو اے او جی (ایئرکرافٹ آن گراؤنڈ) قرار دیا گیا اور پرواز کے لیے متبادل طیارہ کا انتظام کیا گیا۔
طیارہ اور کنٹینر کے تصادم کا واقعہ صبح تقریباً 4.54 بجے کا ہے، جب اکاسا ایئرلائنز کی پرواز کیو پی 1736 (بنگلورو سے ممبئی) آ کر بیو اے-7 میں پارک کی گئی تھی۔ اسی طیارہ سے آگے پرواز کیو پی 1410 کو ممبئی سے دہلی روانہ ہونا تھا۔ مسافرین کی بورڈنگ سے قبل جب کارگو اتارنے کا کام چل رہا تھا، بی ڈبلیو ایف ایس (برڈ ورلڈ وائڈ فلائٹ سروسز) کے ایک کنٹینر نے طیارہ کے داہنے پنکھے میں ٹکر مار دی۔ اس کی وجہ سے طیارہ اور کںٹینر دونوں کو نقصان پہنچا۔
طیارہ اور کنٹینر کے ٹکر کے فوراً بعد جانچ میں پایا گیا کہ طیارہ پرواز کے لیے مناسب نہیں ہے۔ اسے تکنیکی طور پر ایئر کرافٹ آن گراؤنڈ (اے او جی) قرار دے دیا گیا۔ اس کے بعد اکاسا ایئر لائنز نے نیا طیارہ (وی ٹی-وی بی بی) پرواز کے لیے مہیا کرایا، جو بیو وی17آر پر پارک تھا۔ مسافرین کی بورڈنگ گیٹ-29 سے بس کے ذریعہ کرائی گئی۔ یہ واقعہ بھلے ہی کسی بڑے حادثہ میں تبدیل نہیں ہوا، لیکن ایئر سائڈ سیفٹی کے متعلق سوال ضرور اٹھتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ 12 جون کو گجرات کے احمد آباد سے لندن جا رہی ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 ٹیک آف کرنے کے کچھ ہی منٹ بعد ایک میڈیکل ہاسٹل کی عمارت پر تباہ ہوکر گر گئی تھی۔ حادثہ میں طیارہ میں سوار 242 لوگوں میں سے 241 کی موت ہو گئی تھی، صرف ایک مسافر معجزاتی طور پر زندہ بچا تھا۔ طیارہ میں سوار مسافرین کے علاوہ مرنے والوں میں 29 میڈیکل کالج کے طلبا و دیگر افراد بھی تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔