گوری لنکیش قتل معاملہ کے گواہ کو حراست میں بند ملزم سے مل رہی دھمکی

’ہندو یوا سینا‘ کے بانی اور اہم ملزم نوین کمار پر سرکاری وکیل نے الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے جیل میں بند رہتے ہوئے بھی گواہ گریش کو دھمکی دی اور عدالت میں ثبوت پیش کرنے سے روکا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

معروف صحافی اور سماجی کارکن گوری لنکیش قتل معاملے میں اہم گواہ گریش کو دھمکی مل رہی ہیں اور اسے ثبوت پیش کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ یہ باتیں سرکاری وکیل ٹی ایم نریندر نے کے. ٹی. نوین کمار کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کے دوران سیشن کورٹ میں کہیں۔ نوین کمار گوری لنکیش قتل معاملے کے اہم ملزم ہیں اور انھیں دو مہینے قبل ہی اس معاملے میں گرفتار کیا گیا۔ ان کے ساتھ ہی گوری لنکیش قتل معاملے میں 5 مزید لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

دراصل ایس آئی ٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ گریش جو کہ نوین کمار کا چچازاد بھائی ہے، اس نے مجسٹریٹ کے سامنے تعزیرات ہند کی دفعہ 164 کے تحت اپنا بیان درج کیا ہے۔ اس بیان میں گریش نے بتایا ہے کہ صحافی گوری لنکیش قتل کی سازش کے بارے میں وہ جانتا ہے۔ چونکہ یہ بیان دفعہ 164 کے تحت درج ہے اس لیے ٹرائل کے دوران ثبوت کے طور پر قابل قبول ہوگا۔ اس سے نوین کمار کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ نوین کمار کی قانونی ٹیم نے اسی مجسٹریٹ کے سامنے خط دے کر گزشتہ دنوں کہا تھا کہ گریش اپنے بیان کو واپس لینا چاہتا ہے۔

بہر حال، سرکاری وکیل نے نوین کمار کے ذریعہ داخل ضمانت کی عرضی پر سماعت کے دوران کہا کہ انھوں نے حراست میں رہنے کے باوجود اہم گواہ گریش کو دھمکی دی اور اس پر دباؤ بنایا کہ وہ کسی طرح کا ثبوت عدالت میں پیش نہ کرے۔ وکیل کا کہنا ہے کہ حراست میں رہتے ہوئے اگر وہ گواہ کو ڈرا دھمکا سکتا ہے تو ضمانت ملنے کے بعد گریش کی جان کو خطرہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔

اس درمیان گوری لنکیش قتل کے مشتبہ امول کالے کی ڈائری سے انکشاف ہوا ہے کہ گوری لنکیش کے علاوہ مشتبہ شخص کے نشانے پر 36 مزید لوگ تھے۔ ڈائری کے مطابق زیادہ تر لوگوں کا تعلق مہاراشٹر سے ہے جب کہ 10 لوگ کرناٹک کے رہنے والے ہیں۔ ڈائری میں جن لوگوں کو ٹارگیٹ پر رکھا گیا ہے انھیں ’ہندو مخالف‘ کی شکل میں پیش کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔